چین میں 2,400 سال پرانی چائے کی باقیات دریافت

ماہرین آثار قدیمہ کو چین کی ریاست ژہو کے دارالحکومت کے مقام پر قدیم مقبرے سے ایک پیالے میں چائے کی جلی ہوئی باقیات ملی ہیں۔

یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بیجنگ میں انسٹی ٹیوٹ آف کلچرل ہیریٹیج اینڈ ہسٹری آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے پروفیسر شویا وی اور ان کے ساتھیوں نے کہا کہ “چین چائے دریافت کرنے اور اس کی کاشت کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ہے۔”

” چینی روایات میں، چائے کو سب سے پہلے شہنشاہ شین ننگ نے 2737 قبل مسیح میں ایک تریاق کے طور پر دریافت کیا تھا ”

“چائے کے پودے لگانے کا پہلا تذکرہ چین کے ایک قدیم زرعی کیلنڈر میں پایا جاتا ہے جو روایتی زرعی امور کو ریکارڈ کرتا ہے، غالباً متحارب ریاستوں کے دور میں لکھا گیا تھا۔”

چین میں چائے کی قدیم روایت کی پینٹنگ

قدیم چینی ادب کے مطابق، متحارب ریاستوں کے دور اور ابتدائی مغربی ہان خاندان میں بہار اور خزاں کی مدت میں چائے کو قربانی اور سبزی کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔ سیچوان صوبے میں چائے کی کاشت، چائے بنانے کی تکنیک اور چائے پینے کا رواج دوسری جگہوں پر بھی پھیلنے لگا۔

چائے کی اصلیت، نشوونما، کام اور ثقافت کی تصدیق کے لیے چائے کے جسمانی ثبوت بہت اہم ہیں۔ ماہرین آثار قدیمہ نے وضاحت کی کہ “چونکہ قدیم پودوں کے پتے کئی سالوں سے دفن ہوتے ہیں، ان میں سے زیادہ تر گل سڑ جاتے ہیں، لہٰذا کھدائی میں قدیم پودوں کے پتے تلاش کرنا مشکل کام ہے۔”

تاہم حال ہی میں، 2,400 سال پرانی جلی ہوئی چائے کی باقیات ایک پیالے میں ملی ہیں جو شیڈونگ صوبے کے زوچینگ شہر میں ریاست ژہو کے قدیم دارالحکومت کے مقام پر مقبرہ نمبر 1 سے نکالی گئی تھی۔” “اگر باقیات کا تعین چائے کے طور پر کیا جا سکتا ہے، تو یہ قدیم زمانے میں چائے پینے کا براہ راست ثبوت ہو گا۔”

چین میں مقبرے سے 2400 سال پرانا ملنے والا چائے کا پیالہ

اپنی تحقیق میں، پروفیسر وی اوردیگر ماہرین نے کئی طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے وارنگ اسٹیٹ کے مقبرے سے نمونے کا تجزیہ کیا۔ انہوں نے جدید چائے اور جدید چائے کی باقیات کو بطور حوالہ نمونہ استعمال کیا۔

ان کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ نمونے میں چائے کے طور پر قابل شناخت کیلشیم فائیٹولتھس موجود ہیں اور اس کا سپیکٹرا جدید چائے کی باقیات سے ملتا جلتا ہے۔ انہوں نے قدیم نمونے اور جدید چائے کی باقیات دونوں میں کیفین، میتھوکسی بینزین مرکبات، نامیاتی تیزاب اور کئی دیگر مرکبات کا بھی پتہ لگایا۔

ماہرین آثا قدیمہ کے مطابق چونکہ قدیم زمانے سے، چینی لوگوں کو ہمیشہ چائے پینے کی عادت رہی ہے، لیکن یہ ثابت کرنے کے لیے کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں تھا کہ چائے اصل میں کب ظاہر ہوئی، یہاں تک کہ ہان ینگلنگ کے مقبرے میں چائے کی باقیات دریافت ہوئی، جس سے یہ ثابت ہوا کہ چینی چائے ۔کی تاریخ  کم از کم 2,150 سال پرانی ہے۔ اس قدیم باقیات نے 2016 میں گنیز ورلڈ ریکارڈ سے سب سے قدیم چائے کے طور پر پہچان حاصل کی ہے”

چین میں 2150 سال پرانی چائے کی باقیات

لیکن اب چین کی ریاست ژہو کے دارالحکومت کے مقام پر قدیم مقبرے سے ایک پیالے میں چائے کی جلی ہوئی باقیات کی دریافت نے ہان ینگلنگ مقرے سے ملنی والی باقیات سے بھی مزید 300 پرانا ظاہر کیا ہے۔ “مزید برآں، چائے کی باقیات ایک چھوٹے پیالے میں پائی گئی، جو چائے کے استعمال کا اضافی ثبوت فراہم کرتی ہے۔”

“ماہرین آثار قدیمہ کے متابق تحقیق سے برآمد ہونے والے نتائج بتاتے ہیں کہ چائے پینے کا رواج متحارب ریاست کے دور میں شروع ہوسکتا ہے۔”

Comments

One response to “چین میں 2,400 سال پرانی چائے کی باقیات دریافت”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *