لاہور (ویب ڈیسک): سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ بلیک ہولز سونا، چاندی، تھوریم اور یورینیم جیسی دھاتیں پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں-
سائنس میگزین میں چھپنے والی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بلیک ہولز میں ایک کائناتی سپر پاور ہو سکتی ہے جو اس چیز کو پیچیدہ بناتی ہے جو ہم نے سوچا تھا کہ ہم ان کے بارے میں جانتے ہیں، جبکہ کائنات کو سمجھنے کی راہ بھی ہموار کرتی ہے جیسا کہ پہلے کبھی نہیں تھا۔ نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ بلیک ہولز کا ایسا ماحول ہوتا ہے کہ وہ اپنے اندر بھاری عناصر، جیسے سونا اور چاندی پیدا کر سکیں۔
ماہرین نے اس کا موازنہ دیگر کائناتی حالات سے کیا، جیسا کہ نیوٹران ستاروں کا آپس میں ٹکرانا۔ حاصل ہونے والے نتائج اس بات کی تحقیقات میں مدد کرسکتے ہیں کہ کائنات میں بھاری عناصر کیسے پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے نیوٹران ستارے کے انضمام کا مشاہدہ کیا اور یہ بات سامنے آئی کہ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی کشش ثقل کی لہریں اور برقی مقناطیسی تابکاری سونے، پلاٹینم اور دیگر بھاری دھاتیں بنانے کے لیے کافی طاقتور تھیں۔
سائنس دانوں نے تحقیق میں بتایا کہ سونا، چاندی اور دیگر دھاتیں بلیک ہولز کے اس گھومتے افراتفری چکرکی نتیجے میں پیدا ہوتی ہیں اور وہ خلا میں موجود چیزوں کو نگل لیتا ہے اور ممکنہ طور پر اسے کیمیائی عناصر میں تبدیل کر دیتا ہے۔
سائنس دانوں کی موجودہ تحقیق سے دو باتیں سامنے آتی ہیں۔ اول یہ ظاہر کرتا ہے کہ بلیک ہولز نیوٹران ستاروں کے علاوہ ایک امید افزا امیدوار بھی ہیں۔ دوم یہ ان دھاتوں کی ابتدا اور تخلیق کے بارے میں انتہائی نئی گہری معلومات فراہم کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ان بھاری عناصر اور دھاتوں کی تشکیل کے حوالے سے مستقبل میں تجربہ گاہوں میں مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بھاری عناصر کی اصلیت کا پتہ لگایا جا سکے۔
Leave a Reply