چیئر مین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے وزارت عظمیٰسے نکالے جانے کے بعد ڈیجیٹل میڈیا کے استعمال سے اپنا پیغام پہنچانے میں اضافہ دیکھا گیا ہے.
کچھ دن قبل انہوں نے ٹویٹر کے فورم ٹویٹر سپیس میں لوگوں سے بات کی اور انکے سوالات کے جوابات دیئے . جبکہ گزشتہ رات انہوں نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنا دل کھول کر رکھ دیا.
عمران خان حکومت سے نکالے جانے کے بعد شکوہ کرتے آئے ہیں کہ انہیںمیڈیا سے بلیک آؤٹ کیا جارہے اور اس سلسلے میں بظاہرکچھ ثبوت نظر بھی آ رہے ہیں.
کیا یہی وجہ ہے کہ عمران خان اب ڈیجیٹل میڈیا کا رخ کر رہے ہیں؟ اس بارے ابھی کوئی پیشن گوئی کرنا بے معنی ہوگا . تاہم ہم آنے والے وقتوں میں ڈیجیٹل میڈیا کی مقبولیت سے انکار نہیں کر سکتے .
عمران خان اپنے دور حکومت میں بھی اکثر ڈیجیٹل میڈیا کے صحافیوں کو گفتگو کیلئے مدعو کرتے رہے ہیں . ایسے میں یہ پیشن گوئی کی جا سکتی ہے کہ شاید عمران خان کی دور اندیش نظریںمستقبل میں ان پلیٹ فارمز کی مقبولیت کو دیکھ رہی ہیں. اس حوالےسے عمران خان آنے والے دنوںمیں بڑا سرپرائز دے سکتے ہیں .
عمران خان کی ڈیجیٹل میڈیا پرشہرت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا . یہی وجہ ہے کہ ان کی حکومت جانے کے بعد سے اب تک تمام تر کوششوں کے باوجود بھی امپورٹڈ حکومت ہیش ٹیگ نامنظور ٹویٹر پر ٹرینڈکر رہا ہے.
پاکستان کے مشہور پوڈ کاسٹ سٹارز جنید اکرم اور مزمل حسن کے پروگرام میں شرکت کر کے عمران خان نے بہت سےرازوں سے پردہ ہٹایا . تاہم ابھی ہم دو اہم موضوعات پر بحث کریں گے جو عمران خان کے حکومت سے جانے کے بعد زیر گردش ہیں.
مزید پڑھیں: عمران خان کو مخالفین سے کردار کشی کا خطرہ
جنرل فیضحمید کی کیا کہانی ہے؟
عمران خان کے دور حکومت اور ان کے جانے کے بعد جنرل فیض حمید خبروں کا حصہ رہے ہیں. ان کے ناقدین یہ خبریں پھیلا رہے تھے کہ عمران خان جنرل فیض کو آرمی چیف بنانا چاہتے تھے. جس کی وجہ سے ان کے آرمی سے اختلافات پید ا ہوئے.
عمران خان نےوضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے تھےکہ امریکہ کے افغانستان سے نکلنے کےبعد ہونے والی سول وار کے دوران جنرل فیض حمید ڈی جی آئی ایس آئی رہیں.
ان کا کہناتھا کہ وہ اداروں کو مضبوط بنانےکے حامی ہیں اور وہ اداروں میں مداخلت کی حامی نہیں. وہ جنرل فیض کو آرمی چیف نہیں بنانا چاہتے تھے.
جہانگیر ترین اور علیم خان کیوں الگ ہوئے؟
اپنے دو قریبی ساتھیوں علیم خان اور جہانگیر ترین کے بارے ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں کا مقصد اقتدار میں آکر فائدہ اٹھانا تھا.
عمرانخان کا کہنا تھا کہ علیم خان راوی پر 300 ایکڑ زمین خرید کر قانونی کروانا چاہتے تھے جس کے سبب دوریاں پیدا ہوئیں. جہانگیر ترین بارے ان کا کہنا تھا کہ شوگر انکوائری کمیشن بنایا تو جہانگیر ترین سے دوریاں پیدا ہوئیں جس سے وہ بھی مخالفین کی صف میںجا کھڑے ہوئے .
عمران خان نے آئندہ پلاننگ کے ساتھ آنے کا بھی اعلان کیا. ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک انہیں اکثریت نہیں ملے گی وہ دوبارہ انتخابات میں چلے جائیںگے.اتحادیوں کے سہارے بنی حکومت کمزور ہوتی جس میںہاتھ پاؤںبندھے ہوتے.
عمرانخان نے پوڈ کاسٹ کے دوران سوشل میڈیا کو اپنا میسج پہنچانے کا بہترین ذریعہ قرار دیا.
“Social media has become a great platform from where our message is being spread.”-@ImranKhanPTI #PodcastWithIK #امپورٹڈ__حکومت__نامنظور pic.twitter.com/DFdhNdzk9l
— PTI (@PTIofficial) May 5, 2022
عمران خان کا پوڈ کاسٹ ٹویٹر پر بھی ٹرینڈکرتا رہا جس میں صارفین نے انہیں خوب سراہا اور لکھا کہ عمران خان جانتے ہیں کہ نوجوانوں تک کیسے پہنچنا ہے.