بیوی کو میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگانا مہنگا پڑ گیا، شوہر نے قتل کر کے لاش جلا دی

لاہور میں پیش آیا ایک اندوہناک واقعہ، جس میں شوہر نے اہلیہ کو محض ایک نعرہ لگانے پر قتل کرنے کے بعد لاش جلا دی۔

تفصیلا کے مطابق لاہور کے علاقے شالیمار میں سفاک شوہر نے اپنی بیوی کو میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگانے پر قتل کر کے لاش جلا دی۔

پولیس کے مطابق بے حس اور سفاک شوہر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم کا نام اللہ دتہ بتایا جاتا ہے۔ پولیس کے مطابق میمونہ نامی متاثرہ خاتون حاملہ تھی اور اس کی عمر 28 سال تھی۔ سفاک شوہر نے پہلے اسکا گلا دبایا اور بعد میں لاش جلا کر ڈرامہ رچایا کہ اس کی بیوی شارٹ سرکٹ ہونے کے باعث جل گئی ہے۔

مزید برآں، پولیس کے مطابق ملزم نے 4 سال قبل مقتولہ میمونہ سے پسند کی دوسری شادی کی تھی۔ پہلی بیوی سے بھی ملزم کے چار بچے ہیں۔

پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کیا تو ملزم نے دوران تفتیش اعتراف جرم کر لیا۔ ملزم کا کہنا تھا کہ اس کی بیوی میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگاتی تھی۔ جس پر اسنے غصے میں آ کر اسے قتل کر دیا اور پھر لاش جلا دی۔

میرا جسم میری مرضی نعرے کا پس منظر:

یاد رہے کہ 8 مارچ کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ جس کے دوران دنیا بھر میں خواتین ریلیاں نکالتی ہیں اور عورتوں کے درپیش کے مسائل کے حوالے سے تقاریر کی جاتی ہیں اور پلے کارڈز اٹھائے جاتے ہیں۔

پاکستان میں بھی ہر سال 8 مارچ کو ترقی پسند خواتین کی طرف سے عورت مارچ کے نام سے ریلی نکالی جاتی ہے۔ اور عورتوں کے حقوق کے حق میں آواز بلند کی جاتی ہے۔ اور پاکستانی عورت کو درپیشن مسائل کو اجاگر کیا جاتا ہے۔

گزشتہ سال عورت مارچ کے دوران ہی “میرا جسم میری مرضی” کا نعرہ ایک پلے کارڈ کی صورت میں سامنے آیا تھا۔ اس نعرے کے سامنے آنے کے بعد عوامی رائے دو حصوں میں تقسیم ہوگئی تھی۔ دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے افراد کا خیال تھا تھا کہ یہ نعرہ پاکستانی ثقافت اور مذہبی روایات کے خلاف ہے۔ جو عورت کو بغاوت اور شوہر کی نافرمانی پر اکساتا ہے۔

جبکہ بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے افراد اور خواتین کا اس حوالے سے موقف رہا ہے کہ اس نعرے کا مطلب ہے کہ عورت کے جسم کو عورت کی اجازت کی بغیر چھونا دیکھنا یا اس سے زبردستی کوئی بھی کام لینا غیر اخلاقی اور جرم ہے۔ ایسا کرنا عورت کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

خواتین کا کہنا تھا کہ اس پلے کا کارڈ کا پس منظر پاکستان میں جنسی استحصال کا شکار ہونے والی خواتین ہیں۔ لہذا اس نعرے کو اسی پس منظر میں دیکھا جائے اور خواتین کو درپیش اس مسئلے کا حل تلاش کیا جائے۔

مزید پڑھیں:آسکر کی تقریب کے دوران ہالی وڈ اسٹار ول اسمتھ نے ہوسٹ اداکار کو تھپڑ دے مارا، ویڈیو وائرل