چوہدری نثار نے خاموشی توڑ دی، جلد سیاسی حکمت عملی وضع کرنے کا اعلان کر دیا

سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اپنے متعلق گردش کرنے والی خبروں سے متعلق خاموشی توڑ دی، جلد اپنی سیاسی حکمت عملی میڈیا سے شیئر کرنے کا اعلان کر دیا۔

سینئر سیاستدان اور نون لیگ کے دور حکومت میں وزیر داخلہ رہنے والے چوہدری نثار نے نجی خبر رساں ادارے کو حال ہی میں دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں اپنے متعلق گردش کرنے والی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے متعلق گردش کرنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ان کے متعلق گردش کرنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں اور وہ جلد اپنی سیاسی حکمت عملی میڈیا کے ساتھ شیئر کریں گے۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وہ موجودہ سیاسی صورت حال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور وہ اپنی سیاسی حکمت عملی سے متعلق اعلان کرنے کے لیے تمام میڈیا کو دعوت دیں گے اور پنی مستقبل کی سیاسی حکمت عملی سب کے سامنے رکھیں گے۔

مزید پڑھیں:فیس بک کی دوستی محبت میں بدل گئی، 50 سالہ محبوبہ پاکستان پہنچ گئی

کچھ روز قبل برطانوی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے چوہدر نثار کا کہنا تھا کہ ان کی عمران خان کے ساتھ کالج کے دور سے دوستی ہے۔ تاہم، دونوں کی سیاست میں فرق ہے۔ انکا کہنا تھا کہ عمران خان کی اپنی سیاست ہے اور انکی اپنی۔

یاد رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے حال ہی میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد کے بعد سیاسی جوڑ توڑ اپنے عروج پر ہے۔ اس بیچ خبریں آئی تھیں کہ چوہدری نثار کو پنجاب کا نیا وزیر اعلی بناے جانے کے امکانات ہیں۔
مزید برآں، یہ خبریں بھی گردش کرتی رہی تھیں کہ چوہدری نثار اور عمران خان کے درمیان کے ایک ملاقات بھی ہوئی ہے۔

تاہم، چوہدری نثار کی کی جانب سے اس حوالے سے خاموشی اختیار کی گئی تھی۔ جو انہوں نے اب ایک انٹرویو کے درمیان توڑی اور ایسی کسی بھی خبر کی تردید کی ہے۔

خیال رہے کہ چوہدری نثار ایک طویل عرصے تک مسلم لیگ ن کا حصہ رہے ہیں۔ تاہم، نون لیگ کے گزشتہ دور حکومت میں نون لیگ کے اعلی قیادت کے ساتھ ناراضگی کے باعث انہوں نے ن لیگ سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ اور آزاد الیکشن لڑ کر صوبہ پنجاب کے ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔

انٹرویو کے دوران اگلے الیکشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کوئی خوشی فہمی میں نہ رہے وہ اگلا الیکشن ڈٹ کر لڑیں گے۔

مزید پڑھیں: اداکار نعمان اعجاز نماز کے دوران چار سال تک کیا دعا مانگتے رہے؟