پاکستان کے مختلف شہروں کے مختلف مقامات پر جن بھوت اور پراسرار واقعات سننے اور پڑھنے کو ملتے رہتے ہیں تاہم اس بار ایک سوشل میڈیا ویب سائٹ صارف نے ایک ایسی حسین وادی کا ذکر کیا ہے جہاں کی سڑکوں پر ایسے جنات یا آسیب کا راج ہے جو پیچھے مڑ کر دیکھنے والے شخص کو موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں۔
ٹویٹر پر موجود حذیفہ نامی شخص نے پاکستان کے خوبصورت علاقہ چترال پر ایک حیران کن کہانی کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ “پاکستان کے شمالی علاقوں میں ایک ایسا شیطان نما جن پایا جاتا ہے جو مسافروں پر صرف سڑکوں پر حملہ آور ہوتا ہے۔ یہ اسکردو سے چترال کے بیچ علاقوں میں کہیں بھی مل سکتا ہے، لیکن چترال کے سنگور گاؤں کے قریب اس کی کہانیاں صدیوں سے سینہ با سینہ چلی آ رہی ہیں۔
مزید پڑھیے: پاکستان کا وہ قبرستان جہاں لال لباس پہنے دلہن آتی ہے
کہانی یہ ہے کہ مستوج اور گرم چشمہ ندیوں کے سنگم کے قریب ایک شیطانی جن نے اس علاقے میں دہشت پھیلا رکھی ہے، یہ جن مسافروں کو دھیرے دھیرے پیچھے سے ان کے پاس جا کر اور ان کے کانوں میں ان کے نام آہستہ سے سرگوشی کر کے تنگ کرتا ہے۔ جب مسافر پیچھے مڑ کر دیکھتا ہے تو اسے پکڑ کر مار دیتا ہے۔”
حذیفہ کے مطابق میں اس کہانی پر ریسرچ کر رہا تھا اور اس پر آرٹیکل لکھنے کی تیاری کر رہا تھا کہ مجھے چترال کے رہائشی لڑکے کا پیغام مصول ہوا جس میں اس نے بتایا کہ “دریا کے قریب موٹر سائیکل پر سفر کر رہے اس کے بھائی کو ایک بار ایسا لگا جیسے اچانک اس کی گاڑی کے پیچھے کوئی بھاری چیز آ بیٹھی ہو۔ مجھے یقین ہے کہ اس نے ذکر کیا کہ ہوا چلنے سے پہلے اس کے بھائی کے کان میں کچھ سرگوشی ہوئی اور پیچھے سے کسی چیز نے اسے دبوچ لیا۔
اس کا بھائی خوش قسمت تھا کیونکہ کسی نہ کسی وجہ سے وہ خود کو بچانے اور بھاگنے میں کامیاب ہو گیا۔ لیکن اس کے بعد وہ تیز بخار میں مبتلا ہوا گیا، جیسا کہ مافوق الفطرت سے ملنے کے بعد یہ ایک معمول ہے۔”
حذیفہ نے اپنی کہانی میں مزید لکھا کہ ” یہ مخلوقات پورے شمالی پاکستان میں موجود ہیں۔ مسافروں کو اکثر مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اکیلے سفر نہ کریں کیونکہ دیگر مخلوقات بھی موجود ہیں، جیسے آتشی جنات جو مدار میں بدل جاتے ہیں اور مسافروں کو تنگ کرتے ہیں۔
غذر وادی میں ایسی سڑکیں ہیں جہاں سے ڈرائیور حضرات گزرنے سے گریز کرتے ہیں کیونکہ ہر موڑ پر آفت انتظار کرتی ہے۔ میرا اپنا خاندان شندور جانے سے گریز کرتا ہے کیونکہ مستوج اور شندور کے درمیان ہر بار کچھ نہ کچھ غلط ہو جاتا ہے۔”
جہاں پاکستان کے شمالی علاقے خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں وہیں ان ویرانوں میں مافوق الفطرت مخلوقات کا بسیرا کوئی اچنبے کی بات نہیں۔ اسی لئے وہاں کے مقامی لوگ خاص کر چترال کے رہنے والے رات کو سفر کرنے سے پرہیز کرتے ہیں اور سیاحوں کو بھی ایسا کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
Leave a Reply