وزیراعظم شہباز شریف نے لوڈ شیدڈنگ پر ہاتھ کھڑے کر دیے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک): وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ لوڈ شیدڈنگ کو کم کرنا انتہائی مشکل کام ہے اور تحریک انصاف کی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سستی گیس نہیں خریدی گئی۔

وزیر اعظم آفس میں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ بجلی کی بندش کے خاتمے کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن ساتھ ہی یہ ذکر کیا کہ ان کی حکومت نے بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال ہونے والی مہنگی گیس خریدنے سے گریز کیا ہے۔

گزشتہ ماہ جولائی کے لیے قدرتی گیس کی فراہمی کا معاہدہ کرنے میں ناکامی کے بعد پاکستان کو بجلی کے بحران میں اضافے کا سامنا ہے۔ اس مہینے کے ٹینڈرز زیادہ قیمتوں اور کم پیداوار پر ختم کر دیے گئے۔

اس معاملے کی معلومات رکھنے والے تاجروں کے مطابق، سرکاری ملکیت والی پاکستان ایل این جی لمیٹڈ نے مائع قدرتی گیس کی جولائی کی ترسیل کے لیے خریداری کا ٹینڈر اس وقت ختم کر دیا جب اسے ایک پیشکش موصول ہوئی جو کہ اب تک کی سب سے مہنگی کھیپ ہو گی جو قوم کو دی جائے گی۔

جون میں یہ تیسرا موقع تھا کہ پاکستان جولائی کے لیے ایل این جی کا ٹینڈر مکمل کرنے میں ناکام رہا اور ملک کی ایندھن کی خریداری میں ناکامی سے بجلی کی قلت بڑھنے کا خطرہ پیدا ہو گیا جبکہ گرم موسم ایئر کنڈیشنگ اور بجلی کی طلب کو بڑھاتا ہے۔

شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مہنگی گیس خریدنے سے گریز کیا اور پچھلی حکومت نے سستی گیس خریدنے کا موقع گنوا دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے سابقہ ​​دور حکومت میں قطر کے ساتھ کیے گئے معاہدے پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا – اس معاملے میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو جیل بھیج دیا گیا تھا۔

انہوں نے پی ٹی آئی پر پاور پلانٹس کی دیکھ بھال نہ کرنے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ان کی حکومت لوگوں کو درپیش مسائل سمجھتی ہے اور لوڈ شیدڈنگ والے مسئلے کو حل کرے گی۔”