برلن/اسلام آباد(وائس ٹی وی یو کے) پاکستان کے دورے پر آئی جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا. وہ پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو کی دعوت پر پاکستان کے دورے پر آئی تھیں اور گزشتہ روز انہوں نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے ملاقات کےبعد مشرکہ پریس کانفرنس بھی کی تھی.
جرمن وزارت خارجہ نے اینالینا بیئربوک کا کورونا ٹیسٹ مثبت ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ منگل کے روز کھانا کھاتے وقت ان کو اپنی حس ذائقہ نہ محسوس ہوئی جس پر ان کا کورونا ٹیسٹ کرایا گیا جو مثبت آیا.
دو روزہ دورہ پاکستان میںموجود جرمن وزیر خارجہ نے دورہ مختصر کردیا اور تمام ملاقاتیں منسوخ کردی گئیںِ. انہوں نے پاکستان کے بعد یونان اور ترکی کا دورہ بھی کرنا تھا.
اس سے قبل گزشتہ روز بلاول کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جرمن وزیر خارجہ نے دنیا میںامن و سلامتی کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہا.
ان کا کہنا تھا کہ روس یوکرائن جنگ کے باوجود دنیا کو مسائل میںگھرے افغانستان کو نہیںبھولنا چاہیے. انہوںنے افغان مہاجرین کو پناہ دینے اور خوراک کیلئے امداد بھیجنے جیسے اقدامات پر پاکستان کی تعریف کی.
مزید پڑھیں: سری لنکن مسلمان اس سال حج سے محروم
پاکستان کے بارے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دونوںممالک کے آپس میں دیرینہ تعلقات ہیں جنہیںمزید آگے بڑھائیںگے. انہوں نے کشمیر کے مسئلہ پر پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوںکے مطابق حل کرنے پر زور دیا.
جرمن وزیر خارجہ نے اسلاموفوبیا کے مسئلہ پر دنیا کو سنجیدگی کا مظاہرے کرنے کا بھی پیغام دیا. ان کا کہنا تھا کہ خطے کی ترقی اور امن اسلاموفوبیا جیسے اقدامات سے خطرے کا شکا ر ہے.
بلاول بھٹو کا کہنا تھا پاکستان ایک چھوٹا اور ترقی پذیر ملک ہے . پاکستان نے تنازعات کو ہمیشہ مذاکرات کے ساتھ حل کرنے پر زور دیا ہے اور ہمیشہ طاقت کے استعمال کا مخالف رہا ہے.
انہوںنے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی تائید کرنےپر جرمن ہم منصب کا شکریہ ادا کیا . ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کشمیر میںجاری بھارتی مظالم کا نوٹس لے .
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انڈیا غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کررہا ہے . اور ساتھ ہی ہندوؤںکی غیر قانونی آباد کاری بھی ہو رہی ہے.
انہوںنے اقوام متحدہ کے قراردادوںکے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا.
انہوں نے جرمنی کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانے اور دو طرفے تجارت کے حجم میںاضافے کی خواہش کا بھی اظہار کیا.