فیک ٹویٹر اکاؤنٹ: مشہور شخصیات کا درد سر

سوشل میڈیا پر مقبولیت کا آسان سا فارمولا یہ  ہے کہ آپ مشہور شخصیات کے نام سے اکاؤنٹ بنائیں۔آپ نے اکثر سوشل میڈیا پر فین پیج کے نام سے اکاؤنٹ دیکھے ہوں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر ر پر بھی ایسا ہی رجحان دیکھنے کو ملتا ہے۔ صارفین ایسی شخصیات کو ٹارگٹ کرتے ہیں جو مشہور ہونے کی وجہ سے خبروں میں رہتے ہیں لیکن ان کا اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ یا تو موجود نہیں یا فعال نہیں ہے۔

یوں اکثر ان کے نام سے ایسے ٹویٹس مشہور ہوتے ہیں جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر پھیل جاتے ہیں اور بعض اوقات اس حد تک پھیل جاتے ہیں کہ اس شخصیت کو وضاحتی بیان دینا پڑتا ہے۔

ایسا ہی واقعہ گزشتہ دنوں پاکستان میں سابق امریکی سفیر اسد مجید خان کے ساتھ پیش آیا جب انہوں نے امریکہ سے آئے مبینہ دھمکی آمیز خط کے بارے میں میں نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو بریفنگ دی۔

ٹویٹ میں لکھا گیا تھا کہ مجھے پر نیشنل سکیورٹی کمیٹی میں بیان بدلنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا لیکن میں نے تمام دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے اپنے بیان پر ڈٹا رہا۔

یہ ٹوئٹ دیکھتے ہی دیکھتے جنگل کی آگ کی طرح پھیل گیا کیا اور اس قدر پھیل گیا کہ اسد مجید خان کو کو اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے وضاحت دینی پڑی کہ ان کے نام سے منسوب یہ ٹویٹر اکاؤنٹ جعلی ہے .

ایسی ہی دلچسپ صورتحال گزشتہ سال اس وقت پیدا ہوئی جب پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور پاکستان کے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے سوشل میڈیا پر فعال ہونے کا فیصلہ کیا .

اس سلسلے میں انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ترتیب دیا لیکن دیکھتے ہی دیکھتے اسی تصویر اور اسی نام کا ایک اور ٹویٹر اکاؤنٹ سامنے آیا جو کہ پیروڈی اکاؤنٹ تھا.

مزید پڑھیں: ٹویٹرٹاپ ٹرینڈز کی حقیقت کیا ہے؟

 

کارکن اصل اور نقل ٹویٹر اکاؤنٹ میں فرق نہ کر سکے اور دیکھتے ہی دیکھتے پیروڈی اکاؤنٹ میاں محمد نواز شریف کے اوریجنل اکاؤنٹ سے زیادہ فالونگ لے گیا۔

ایسے میں ٹویٹر کو شکایت کے بعد اس اکاؤنٹ کا نام تبدیل کر دیا گیا. ابھی بھی وہ اکاؤنٹ موجود ہے لیکن اب ہاں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ یہ ایک پیروڈی اکاؤنٹ ہے .اس اکاؤنٹ سے شیئر کی جانے والی ٹویٹس کو دیکھ کر آپ ہنسے بنا نہیں رہ سکیں گے.

اسی طرح پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور معروف قانون دان اعتزاز احسن کے نام کا فیک ٹویٹر اکاؤنٹ موجود ہے .اس اکاؤنٹ سے اکثر
عمران خان کے بارے ایسے حوصلہ افزاء ٹویٹس سامنے آتے کہ ان کے سپورٹر اسے شیئر کرتے نہیں‌تھکتے.

عوام کو چاہئے کہ وہ وہ مشہور شخصیات کو اس طرح متنازعہ بنانے سے گریز کریں کریں ۔اگر ٹویٹر یا کسی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا اکاؤنٹ ان کے نام سے بنانا پڑ بھی جائے تو ان کی باقاعدہ اجازت طلب کی جائے .

اس کے علاوہ فین پیج یا پیروڈی اکاؤنٹ بنایا جا سکتا ہے تا کہ مشہور شخصیات کے چاہنے والوں کے اعتماد کو ٹھیس نہ پہنچے اور انہیں‌اس کام کی وضاحت نہ دینا پڑے جو انہوں‌نے کیا ہی نہیں.