ممبئی/اسلام آباد(وائس ٹی وی یو کے) گزشتہ روز قتل ہونے والے بھارتی پنجاب کے گلوکار اور اپوزیشن پارٹی کانگریس کے سرکردہ رہنما سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری بشنوئی گینگ کے گینگسٹرگولڈی برار نے قبول کرلی. کینیڈا میںمقیم بشنوئی گینگ کے رکن نے فیس بک کے ذریعے قتل کی ذمہ داری قبول کی.
سدھو موسے والا ان 400 سے زائد افراد پر مشتمل تھے جن کی سیکورٹی ایک دن قبل ہی واپس لی گئی تھی. وہ اسی سلسلے میں وزیر اعلیٰپنجاب سے ملنے کیلئے جارہے تھے کہ راستے میں نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کردی جس سے سدھو انتقال کر گئے جب کہ ان کے ہم سفر دو دوستوںکی حالت نازک بتائی جارہی ہے.
سدھو کے والد نے بتایا کہ انہیںانکشاف کیا کہ انہیںکچھ دن سے تاوان کیلئے دھمکی آمیز کالیں موصول ہو رہی تھیں.ان کے والد نے بتایا کہ وہ اس دن دو اہلکاروںکے ساتھ سدھو کی گاڑی کا پیچھا کر رہےتھےجب ان پر اور انکے دوستوں پر اندھی گولیاںبرسائیں گئیں.
انڈین میڈیا کے مطابق سدھو کو 30 گولیاں ماری گئیں.
یاد رہےکہ بھارتی گلوکار نے دسمبر 2021 میںسیاسی میدان میں قدم رکھا اور 2022میں ہونے والے انتخابات میںانہوں نے کانگریس کے ٹکٹپرپنجاب کے علاقے مانسا میں الیکشن بھی لڑا تاہم وہ عام آدمی پارٹی کے امیدوار سے چند ووٹوں سے ہار گئے تھے.
مزید پڑھیں: زکریا ایکسپریس میں عملے کیخاتون سے زیادتی
سدھو موسے والا کے مداح انتہائی غمگین ہیں اور مداح ان کے آخری گانے اور قتل کے درمیان میںحیران کن مماثلت پیش کر رہے ہیں.
سدھو موسے والا نے 15 مئی کو لاسٹ رائید کے نام سے اپنا گانا یوٹیوب پر اپلوڈ کیا تھا جس میںانہوں ںے امریکی ریپر توپاک شکور کو خراج تحسین پیش کیا تھا . امریکی ریپر توپاک کو 1996 میںگاڑی پر فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا.
سوشل میڈیا صارفین نے لکھا کہ دو ہفتے قبل ہی یہ گانا سامنے آیا اور آج انکے قتل سے یہ محسوس ہوتا ہے جیسےسدھو نے اپنے قتل کی پیشگوئی کی ہو.