اسلام آباد(وائس ٹی وی یو کے) حکومت نے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کی مدت ملازمت میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا .سیٹ بینک کے گورنر رضا باقر آج اپنی تین سالہ مدت ملازمت مکمل کر رہے ہیں . حکومت کی جانب سے ان کو توسیع نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بارے میں انہیں مفتاح اسماعیل نے آگاہ کیا.
مفتاح اسماعیل نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ ڈاکٹر رضا باقر سے بات کی اور انہیں حکومتی فیصلے کے بارے میں آگاہ کیا. پاکستان کی خاطر رضاباقر کی خدمات کو غیرمعمولی قرار دیتے ہوئے ان کی ان کا شکریہ ادا کیا .انہوں نے کہا کہ مختصر عرصہ کے لیے رضا باقر کے ساتھ کام کیا ہے وہ ایک قابل انسان ہیں.
Tomorrow Governor SBP Dr Reza Baquir’s 3-year expires. I have spoken to him and told him of the government’s decision. I want to thank Reza for his service to Pakistan. He is an exceptionally qualified man & we worked well during our brief time together. I wish him the very best.
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) May 3, 2022
2019 میں رضا باقر نے بطور گورنر اسٹیٹ بینک ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ رضا باقر آئی ایم ایف کے سابق عہدے دار ہیں اور وہ آئی ایم ایف کے لیے مختلف ممالک میں اپنی خدمات سرانجام دے چکے ہیں .
ان کی جگہ حکومت کس کو گورنر اسٹیٹ بینک بنائے گی اس کے بارے میں ابھی کوئی کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا. تاہم سینئر ڈپٹی گورنر مرتضی سید کو آج گورنر اسٹیٹ بینک کا قائم مقام عہدہ دیئے جانے کا امکان ہے۔ اطلاعات کے مطابق مرتضی سیدآئی ایم ایف کے ساتھ 18 سال سال کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں.
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاملات طے
اپنے بیان میں رضا باقر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی مدت ملازمت میں چار وزرائے خزانہ اور پانچ فنانس سیکرٹریز کے ساتھ کام کیا .وہ ان کے مشکور ہیں.
اپنی کارکردگی کی رپورٹ پیش کرتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اپنے تین سالہ کارکردگی کے دوران کورونا میں معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے غیر معمولی اقدامات کئے .
ان کا کہنا تھا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے اوورسیز پاکستانیوں کو ملکی بینکنگ سے منسلک کیا اس کے علاوہ راست بینک اکاؤنٹ کے ذریعے ادائیگیوں کا مفت نظام فراہم کیا . اس کے علاوہ کم لاگت گھروں کے لئے بھی فنڈز کا اجراء کیا۔
رضا باقر کو ہٹائے جانے کے حکومتی فیصلے کے خلاف تحریک انصاف نے شدید ردعمل دیا ہے . تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے حکومتی فیصلے کوہدف تنقید بناتے ہوئے لکھا کہ بلند ترین ٹیکس اکٹھا کرنے کے با وجود چیئر مین ایف بی آر کو ہٹایا گیا اور اب گورنر سٹیٹ بینک کو ہٹایا جا رہا ہے جو غیر معمولی آدمی ہیں.
FBR بہترین کارکردگی تاریخ کی بلند ترین ٹیکس کولیکشن کی
لیکن چیئرمین FBR کو ہٹا دیا گیا
رضا باقر غیر معمولی قابل آدمی ہیں بہترین کام کیا: مفتاح اسماعیل
لیکن رضا باقر کو ہٹا دیا
اللّٰہ رحم کرے پاکستان پر
نوٹ چھاپنے،قرض کے ڈالر مارکیٹ میں جھونک کر ڈالر کی قیمت کم کرنے کا پلان— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) May 3, 2022
انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ حکومت مارکیٹ میںڈالر پھینک کر وقتی طور پر ڈالر کی قیمت کنٹرول کرے گی جو کہ بعدمیںنقصان دہ ہوگا.
فواد چوہدری نے لکھا کہ اچھا ہوا . رضا باقر جسیے قابل لوگ اس حکومت کا حصہ نہیں رہے. ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دوبارہ وزیر اعظم بنتے ہی رضا باقر جیسے لوگ پھر سے ملک کا اثاثہ بن جائیںگے.