پاکستانی قومی ٹیم کے مایہ ناز فاسٹ بولر حسن علی اپنے جارحانہ انداز کی وجہ سے اکثر خبروں کی زینت بنے رہتے ہیں..
حال ہی میں ہونے والے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں حسن علی اپنی ناقص کارکردگی کی بنیاد پر بھی خبروں کی ہیڈلاین بنے رہے تھے.
حسن علی کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے کہ جس سے وہ خود کو متنازعہ نہ بنا دیں.
پاکستان کے فاسٹ بولر حسن علی نے پی ایس ایل ڈرافٹس کے بعد پریس کانفرس میں ایک صحافی کے سوال سنے بغیر اس کا جواب دینے سے انکار کردیا۔
پریس کانفرنس کے دوران ایک نجی ٹی وی کے صحافی نے حسن علی سے کھلاڑیوں کی ٹیم تبدیلی کے حوالے سے سوال پوچھنا چاہا جس پر حسن نے پہلے صحافی کو گھورا اور پھر ’next question‘کہتے ہوئے آگے بڑھنے کا اشارہ کردیا۔
تاہم صحافی نے مکمل سوال نہ سننے پر حسن علی سے شکوہ کیا جس پر حسن علی کا کہنا تھا کہ میں آپ کے سوال کا جواب نہیں دینا چاہتا، پلیز کوئی اور سوال کرے۔
حسن علی نے صحافی کو آنکھیں دکھائیں اور صحافی کو آنکھوں ہی آنکھوں میں ڈرانے دھمکانے کی بھی کوشش کی.
حسن علی نے صحافی کے سوال کو نظر انداز کر کے صحافی کو خاموش رہنے کا اشارہ کیا اور واضح الفاظ میں کہا کہ میں آپ کا سوال ہی نہیں سننا چاہتا.
چند لمحوں بعد حسن پھر مائیک کے قریب آئے اور سوال کا جواب نہ دینے پر وضاحت بھی کی اور بتایا کہ پہلے آپ ٹوئٹر پر اچھی اچھی باتیں لکھیں، پھر سوال کیجیے گا اس کا جواب ضرور ملے گا۔
حسن علی نے صحافی پر برہم ہوتے ہوئے مزید کہا کہ کسی کے ساتھ بھی پرسنل نہیں ہونا چاہیے، پاکستان کرکٹ بورڈ آپ کو نہیں روک سکتا لیکن ہم روک سکتے ہیں، یہ حق ہمارے پاس ہے۔
اس دوران حسن کے ساتھ بیٹھے اسلام آباد یونائیٹڈ کے نمائندے نے بھی حسن کو غصہ نہ کرنے کی تلقین کی۔
حسن علی نے اسلام آباد یونایٹڈ کے نمائندے کو خاموش رہنے کا کہا اور کہا کہ ہم صحافیوں سے لے کر نہیں کھاتے. بورڈ صحافیوں سے ڈرتا ہو گا مجھے صحافیوں کی کوئی ٹینشن نہیں.
میڈیا رپورٹس کے مطابق، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں آسٹریلیا کے خلاف میچ کے دوران اہم موقع پر حسن علی سے کیچ ڈراپ ہونے پر مذکورہ صحافی نے انھیں ٹوئٹر پر ٹیگ کرکے تنقید کی تھی۔
Leave a Reply