ہندو انتہا پسندوں کا بھارت میں حجاب کے بعد حلال گوشت پر پابندی کا مطالبہ

ہندو انتہا پسند بھارت میں مسلمانوں کا جینا مشکل کرنے کا کوئی ہربہ ہاتھ سے نہیں جانے دے رہے، حجاب کے بعد اب حلال گوشت پر پابندی کا مطالبہ کر دیا۔

جب سے بھارت میں ہندو انتہا پسند تنظیم بی جے پی کی حکومت آئی تب سے مسلمانوں کا بھارت میں رہنا مشکل بنا دیا گیا ہے۔ مسلمان کی روز مرہ کی زندگی میں روڑے اٹکانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ جس میں سر فہرست مسلمانوں کو انکے مذہب پر آزادی سے عمل کرنے سے روکنا ہے۔

حال ہی میں بھارت کی ریاست کرناٹک میں مسلم  طالبات کے حجاب پہن کر اسکلوں اور کالجوں میں آنے پر پابندی کا مطالبہ سامنے آیا تھا جس کے بعد بھارت بھر میں مسلمانوں کی جانب سے ہندو انتہا پسندی کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔

اس مطالبے کے بعد اب ہندوں انتہا پسندوں کی جانب سے حلال گوشت پر بھی پابندی کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی جانب سے بھارت کی ریاست کرناٹک میں انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل کی جانب سے مسلم قصابوں کو حلال گوشت فروخت کرنے سے روک دیا ہے۔

بجرنگ دل کی جانب سے کرناٹک کے ایک قصاب کی دکان پر حملہ کیا گیا اور اسے مرغی کے حلال گوشت ساتھ ساتھ حرام گوشت فروخت کرنے پر بھی زور دیا گیا۔ قصاب کی جانب سے اس مطالبے کو ماننے سے انکار کے بعد انتہا پسندوں کی جانب سے قصاب پر تشدد کیا گیا۔

مزید پڑھیں:چور نے بیس روپے کی خاطر تین دکانوں کے تالے کیوں توڑے؟

یاد رہے کہ اس سے پہلے منگل کے روز بی جے پی کے جنرل سیکرٹری کی سی ٹی روی کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مسلمانوں کی جانب سے حلال گوشت در اصل “معاشی جہاد” ہے۔


بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی کے عہدیدار کا موقف ہے جب مسلمان ہندوؤں سے گوشت نہیں خریدتے تو پھر ہندوؤں سے مسلمانوں سے گوشت خریدنے کا مطالبہ کیوں کیا جاتا ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اگر مسلمان غیر حلال گوشت خریدتے ہیں تو پھر ہندو بھی حلال گوشت خریدیں گے۔
مزید برآں، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے بازاروں حلال گوشت کے خلاف مہم چلاتے اور پمفلٹ تقسیم کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے ریاست کرناٹک ہی میں مسلم طلبہ کو حجاب پہن کر کالج یا اسکول آنے سے روک دیا تھا۔ جس کے بعد مسلم برادری میں شدید غم و غصہ پایا جاتا تھا۔ اور احتجاج بھی کیا گیا تھا۔
اس معاملے پر مسلمانوں کی جانب سے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔ تاہم،ہائی کورٹ نے حجاب پہننے کی اجازت سے متعلق تمام درخواستیں خارج کر دی تھیں۔ جس کے بعد سپریم کورٹ سے ہائی کورٹ کے فیصلے خلاف رجوع کیا گیا تو سپریم کورٹ بھارت کی سپریم کورٹ نے بھی اس معاملے پر کوئی مخصوص تاریخ دینے سے انکار کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں: شاہ رخ خان نے زندگی میں پہلی مرتبہ دعا کب مانگی تھی؟


by

Tags: