عمران خان جلسے کے دوران اپنے استعفیٰ کا اعلان کر سکتے ہیں، اہم سیاسی رہنما کا دعویٰ

پیپلز پارٹی کے اہم رہمنا اور صوبہ سندھ کے مشیر برائے زراعت منظور وسان نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان جلسے کے دوران اپنے استعفے کا اعلان کر سکتے ہیں۔

حال ہی میں دیے گئے اپنے ایک بیان میں منظور وسان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست میں آنے دوالے دو سے تین دن نہایت اہم ہیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کا دور ختم ہو چکا ہے۔

منظور وسان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس قومی اسمبلی میں اکثریت نہیں رہی۔ اور ہر جگلہ سے اپوزیشن کے حق میں فیصلے آ رہے ہیں۔ مزید برآں، عمران خان کے اپنے لوگ انہیں دھوکہ دے رہے ہیں۔

اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے منظور وسان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت وہ واحد حکومت تھی جسے اسٹیبلشمنٹ نے کھلی چھوٹ دے رکھی تھی۔

ایم کیو ایم کی وزیر اعظم کو استعفے کی تجویز:

دوسری جانب حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم نے بھی وزیر اعظم کو استعفی دینے کی تجویز دے دی ہے۔
گزشتہ رات حکومتی وفد پارلیمنٹ لاجز میں حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم سے ملا۔
حکومت کی جانب سے بھیجے گئے وفد میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر دفاع پرویز خٹک اور اسد عمر شامل تھے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے وفد میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، وسیم اختر، امین الحق، خواجہ اظہار الحسن اور جاوید حنیف شامل تھے۔

نجی خبر رساں ادارے جیو نیوز نے اس ملاقات کے بارے میں اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ حکومتی وفد نے ایم کیو ایم سے درخواست کی ہے کہ حکومت اس وقت مشکلات کا شکار لہذا وہ حکومت کا ساتھ دیں اور بدلے میں حکومت ان کے ساتھ کیے گئے تمام وعدے پورے کرے گی۔

مزید پڑھیں:ایم کیو ایم نے حکومت کو وزیر اعظم تبدیل کرنے کی تجویز دے دی

مزید برآں، ایم کیو ایم کی جانب سے شکوہ کرتے ہوئے جواب دیا گیا ہے کہ وہ تین سال سے حکومت کے اتحادی ہیں اور حکومت بتائے کے ان کے ساتھ کیے کون سے وعدے پورے کیے گئے ہیں۔ ایم کیو ایم نے شکوہ کیا کہ ان کے دفاتر تاحال سیل ہیں اور لاپتہ افراد بھی بازیاب نہیں کروائے گئے۔

نجی خبررساں ادارے کے مطابق حکومتی وفد نے ایم کیو ایم تک وزیر اعظم عمران خان کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا۔
تاہم، اس ملاقات کے دوران ایم کیو ایم نے مشورہ دیا ہے کہ وزیر اعظم اپنی جگہ پر کسی اور وزیر اعظم نامزد کر دیں تو ہی اتحادی ان کا ساتھ دینے کے لیے کوئی مثبت فیصلہ کر سکتے ہیں۔

وزیر اعظم کا استفیٰ کے حوالے سے موقف

گزشتہ روز سینئر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔ انکا کہنا تھا کہ میں ان چوروں کو این آر او نہیں دوں گا۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ وہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپوزیشن کو ایک بڑا سرپرائز دیں گے۔

عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے منحرف اراکین بھی واپس آر رہے بلکہ اپوزیشن کے لوگ بھی ان کے ساتھ ملنے کے لیے رابطے کر رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ یہ کسی کی غلط فہمی ہوگی کہ میں گھر بیٹھ جاؤں۔

مزید پڑھیں:پتوکی میں انسانیت دم توڑ گئی، پاپڑ فروش پر تشدد کر کے ہلاک کرنے کے بعد باراتی لاش کے پاس بیٹھ کر کھانا کھاتے رہے