وزیر اعظم عمران خان کو قتل کیا جا سکتا ہے، پی ٹی آئی کے اہم رہنما کا دعویٰ

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق سینیٹر فیصل واؤڈا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل واؤڈا نے نجی ٹی وی پر دیئے گئے ایک انٹرویو کے دوران دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو قتل کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ انکی جان کو خطرہ ہے اور انہیں مارنے کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور انہیں کئی بار جلسوں کے دوران اپنے ڈائس پر بلٹ پروف شیشہ لگانے کا بھی کہا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکہ میں رمضان المبارک کے دوران اذان دینے کی اجازت

فیصل واؤڈا کے مطابق شیشہ لگوانے کی درخواست پر عمران خان کا کہنا تھا کہ جب میری موت لکھی ہوگی چلا جاؤں گا۔

صحافی کی جانب سے جب پوچھا گیا کہ کیا عمران خان کے قتل کی بات بیرون ملک سے آنے والے مراسلے میں لکھی گئی ہے؟ جس پر فیصل واؤڈا کا کہنا تھا کہ یہ بات مراسلے کے ساتھ جڑی ہوئی ہے کیونکہ ایک مراسلہ نہیں ہے۔

تحریک عدم اعتماد بیرونی سازش ہے؟

یاد رہے کہ 27 مارچ کو اسلام آباد میں عوام کے ساتھ خطاب کے دوران عمران خان نے ایک خط لہرا کر کہا تھا کہ انہیں یہ بیرون ملک سے موصول ہوا ہے جس میں انکی حکومت کو گرانے اور عدم اعتماد کے بارے میں دھمکی دی گئی ہے۔ تاہم، انہوں نے اس ملک کا نام لینے سے گریز کیا۔

وزیر اعظم کی جانب سے اس خط کے لہرائے جانے کے بعد سوشل میڈیا اور ٹی وی پر بحث شروع ہوگئی وزیر اعظم جس خط کا حوالہ دے رہے ہیں۔ وہ خط نہیں دراصل ایک پاکستانی سفیر کی جانب سے لکھا گیا مراسلہ ہے جس میں اس نے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

میڈیا پر شور اٹھنے کے بعد وزیر اعظم نے گزشتہ روز یہ خط صحافیوں کے ساتھ شیئر کرنے کا فیصلہ کیا تاہم، جسے بعد میں مؤخر کرتے ہوئے صحافیوں کے ساتھ اس مراسلے کے چند اہم نکات شیئر کیے گئے۔ تاہم، حکومت اس مراسلے کی بنیاد پر تحریک عدم اعتماد کو بیرونی سازش قرار دے رہی ہے۔

دوسری جانب سے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ اگلے چند دنوں میں متوقع ہے۔ اس حوالے سے اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے اپوزیشن کے ساتھ انکی عددی برتری 2 سو کے قریب پہنچ گئی۔ جبکہ حکومت کے پاس نمبرز ڈیرھ سو سے کم رہ گئے ہیں۔ جس کی بنیاد پر اپوزیشن عمران خان سے استعفے کا بھی مطالبہ کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت کو بڑا دھچکا، اہم اتحادی بھی ساتھ چھوڑ گئے