ہوٹل انفلوئنزا جہاں 10 دن گزارنے کا انعام 35 سو ڈالرز

دنیا بھر میں ہوٹلز اپنی مختلف خدمات کے بدلے آپ سے پیسا وصول کرتے ہیں چاہے وہ ایک گھنٹے کیلئے ہو یا کئی ہفتوں کے لئے لیکن کیا آپ نے کبھی ایسے ہوٹل کے بارے میں سنا ہے جہاں رہنے پر آپ کو پیسے دینے کی بجائے پیسے دیے جائیں؟ بہترین کمروں، جدید سہولتیں اور لذیذ کھانوں کے بدلے آپ سے ایک پائی تک نہ وصول کیا جائے؟

آج ہم آپ کو ایسے ہی ہوٹل کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں کہاں 10 دن گزارنے کے بعد آپ کو 35 سو ڈالرز دیے جاتے ہیں یہاں تک کہ اگر کوئی شخص اس ہوٹل میں رکنا چاہے تو اسے وہاں تک پہنچانے کے لئے جہاز کا ٹکٹ بھی دیا جاتا ہے لیکن پھر بھی کوئی انسان وہاں نہیں جاتا جبکہ وہاں نہ کوئی بھوت ہے اور نہ ہی کوئی آسیب.

امریکہ میں ایک یونیورسٹی ہے جسے دنیا سینٹ لوئس یونیورسٹی کے نام سے جانتی ہے اور یہ صحت پر ریسرچ کے حوالے سے دنیا میں خاصی شہرت رکھتی ہے. اس یونیورسٹی کی سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں صرف ریسرچ ہی نہیں کی جاتی بلکہ اس کے اندر ایک ہوٹل بھی موجود ہے جسے ہوٹل انفلوئنزا کہا جاتا ہے.

حیران کن طور پر ہوٹل انفلوئنزا دوسرے بہترین ہوٹلز جیسا ہی ہے جہاں وہ تمام سہولتیں پائیں جاتی ہیں جو ایک انسان چاہتا ہے. اس ہوٹل کے کل 24 کمرے ہیں جہاں ہر طرح کی سہولت موجود ہے. ٹی وی، انٹرنیٹ، آرام دہ بیڈ اور جب چاہے بہترین کھانا آپ کے ایک آرڈر پر آپ کے سامنے پیش کر دیا جائے گا.

صرف اتنا ہی نہیں ہوٹل انفلوئنزا میں قیام کرنے والے شخص کے لئے سوئمنگ پول، جم، لبراری اور ہوٹل لونچ سمیت ہر طرح کے لوازمات موجود ہیں. بظاھر تو ایسی کوئی وجہ نہیں کہ اس میں قیام نہ کیا جائے لیکن ان تمام سہولتوں اور لوازمات کے باوجود کوئی بھی یہاں رکنا پسند نہیں کرتا جبکہ یہاں کسی بھی قسم کا آسیب بھی نہیں ہے. لیکن اس کی اصل وجہ جان کر آپ بھی ان تمام سہولتوں،35 سو ڈالرز کی انعامی رقم کو ٹھکرا دیں گے.

دوستو معاملا کچھ یوں کہ ہوٹل انفلوئنزا صرف ایک عام ہوٹل ہی نہیں جہاں لوگ کچھ دن کے لئے قیام کریں اور چلیں جائیں. جیسا کے پہلے بتایا جا چکا ہے کہ یہ ہوٹل صحت پر ریسرچ کرنے والی یونیورسٹی کے اندر موجود ہے لہٰذا یہ ایک ریسرچ سینٹر بھی ہے.

جو انسان بھی اس ہوٹل میں رہنا چاہے اسے ٹکٹ سمیت یہاں کی ہر سہولت دی جاتی ہے اور 10 دن رکنے کے بعد 535 سو ڈالرز بھی دیے جاتے ہیں لیکن بدلے میں اس انسان کے ساتھ ایک تجربہ کیا جاتا ہے. جیسا کے اس ہوٹل کے نام سے ظاہر ہے یہاں رکنے والے انسان کے اندر ایک فلو وائرس سپرے کے ذریعے نام میں انجیکٹ کیا جاتا ہے یعنی اس ایک صحت مند انسان کو بیمار کیا جاتا ہے.

پھر اگلے 10 دن اس انسان کا جسم کے اندر کیسی تبدیلیں آتی ہیں اس کا مشاہدہ کیا جاتا ہے اور اس وائرس کا شکار انسان کے لئے ہر وقت ڈاکٹر اور نرسیں موجود رہتے ہیں. اسی لئے اس ہوٹل کا نام انفلوئنزا ہوٹل رکھا گیا ہے. وائرس انجیکٹ ہونے کے بعد ان انسانوں پر فلو ویکسین کا تجربہ کیا جاتا ہے آیا یہ ٹھیک سے کام بھی کرتی ہے یا نہیں.

اس ویکسین پر لاکھوں ڈالرز کی انویسٹمنٹ کی جاتی ہے اور اس کی افادیت پرکھنے کے لئے ان لوگوں کو ایسی لوگوں کی ضرورت رہتی ہے جو خود پر اس کا ٹیسٹ کریں لیکن دوستو اکثر ایسے تجربات خطرناک ہوتے ہیں جس میں کسی کی جان بھی جا سکتی ہے. لہذا ہوٹل انفلوئنزا میں جدید سہولیات اور انعامی رقم کے باجود بھی انتہائی کم لوگ یہاں آنے پر رضا مند ہوتے ہیں.

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *