اسلام آباد: لیڈی کانسٹیبل کی پر اسرار موت کے حوالے مختلف خبریں سامنے آنے لگیں۔

اسلام آباد پولیس کی جوان سال لیڈی کانسٹیبل کی گزشتہ روز پراسرار طور پر موت واقع ہوگئی۔ کانسٹیبل اقراء کی موت ایس پی پولیس کے گھر جانے کے بعد ہوئی۔ تاہم، خاتون کانسٹیبل کی موت کے حوالے سے مختلف خبریں اور افواہیں گردش کر رہی ہیں۔

مختلف خبر رساں اداروں نے پولیس ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ اقراء جمعے کے روز قریب صبح 11 بجے ایس پی کے گھر گئی۔ جبکہ ایس پی ٹریفک سید عارف حسین شاہ نے بتایا کہ اقراء 11 بجے انکے گھر آئی جس کے کچھ دیر کے بعد اسے خون کی الٹیاں ہونے لگیں۔ جس کے بعد 2 بجے کے قریب وہ اسے ہسپتال لے کر گئے جہاں اس کی موت ہوگئی۔ سید عارف حسن کا کہنا ہے کہ اقراء انکی بیٹی کی طرح تھی۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم عمران خان کے بعد اگلا وزیر اعظم کس جماعت سے ہوگا؟

ایس پی عارف حسن کا مزید کہنا ہے کہ وہ اپنے ملازم کے ساتھ اقراء کو پولی کلینک ہسپتال لے کر گئے جہاں علاج کے دوران ایک گھنٹے بعد اقراء کی موت ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ ہسپتال کے ریکارڈ میں انکا نام ہے اور انہوں نے ہی اس کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ حاصل کیا۔
مزید برآں، ایس پی سید عارف کا یہ بھی کہنا ہے کہ موت کی وجہ جاننے کے لیے اقراء کا پوسٹ مارٹم بھی کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے گرش کرتی ہوئی دیگر خبریں:
دی نیوز کی خبر کے مطابق ایس پی جب اقرء کو ہسپتال لے کر گئے تو وہاں اسے اپنی بھتیجی بتایا اور ہسپتال کے عملے کو بتایا گیا کہ اس نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر زہریلی گولیاں کھا لی ہیں۔

جبکہ ایک اور خبر رساں ادارے نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہےکہ اس سے قبل اقراء کی موت کے حوالے سے یہ خبر گردش کرتی رہی ہے کہ اقراء کی کفن میں لپٹی ہوئی لاش ہسپتال لائی گئی، لاش لانے والے نے خود کو ڈی ایس پی پولیس ظاہر کیا اور ہسپتال کے عملے کو بتایا کہ وہ وہاں سرجن ڈاکٹر عابد شاہ کے ریفرنس سے آئے ہیں۔

اقراء کو ہسپتال لانے والے نے اپنا نام طاہر نیازی بتایا اور عملے کو بتایا کہ لڑکی اسکی بھتیجی ہے اور اس نے زہریلی گولیاں کھا لی ہیں۔
جبکہ ایک خبر یہ بھی گردش کرتی رہی کہ اقراء صبح 11 بجے بنک کا کہ کر نکلی تھی لیکن 4 بجے اس کی لاش ملی اور کوئی نامعلوم شخص اس کی لاش ہسپتال چھوڑ گیا تھا۔

موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے رپورٹ طلب:
اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد آئی جی اسلام آباد نے کانسٹیبل اقراء کی موت کی اصل وجوہات جاننے کے لیے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ اور اس حوالے سے ایس ایس پی آپریشنز کو سخت ہدایات دی گئی ہیں کہ اس معاملے کو میرٹ پر حل  اور کسی سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔

مزید برآں، اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق لیڈی کانسٹیبل کی موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے آئی جی اسلام آباد کے حکم کر پر انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم عمران خان پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد