خبردار: فیس بک پر آنے والے اس میسج کو کبھی مت کھولیں

سماجی رابطوں کی سب سے بڑی ایپ فیس بک کی جانب سے اپنے صارفین کے نام ایک وارننگ جاری کی گئی ہے جس میں فیس بک مسینجر میں آنے والے ایک اسپیم میسج کو کھولنے سے منع کیا گیا ہے۔

آن لائن ہیکرز اور جعل ساز آج کل سوشل میڈیا پر مختلف ہتھکنڈوں سے سوشل میڈیا صارفین کی معلومات چوری کرنے کے لیے متحرک ہیں ۔ ان ہتھکنڈوں کو استعمال کر کے ہیکرز صارفین کےاکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں اور پھر انکی ذاتی معلومات چوری کر لیتے ہیں۔

اسی خطرے کے پیش نظر فیس بک کی جانب سے وارننگ جاری کی گئی ہے جس میں صارفین کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر انکے مسینجر میں Look what I found کے نام سے کوئی میسج آتا ہے تو اسے مت کھولیں یا اس پر کلک نہ کریں۔ کیونکہ یہ میسج ہیکرز کی جانب سے بھیجا گیا ہوتا ہے۔ جس کی مدد سے وہ آپ کا اکاؤنٹ ہیک کر سکتے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ہیکرز ان افراد کو خاص طور پر نشانہ بناتے ہیں یا وہ افراد ہیکرز کا نشانہ بنتے ہیں جن کا اکاؤنٹ پہلے بھی ہیک ہو چکا ہو۔
سائبر سیکیورٹی کے ماہر لیسلی سیکوس کا کہنا ہے کہ اگر فیس بک پر آپ کے کسی جاننے والے اور ایک اجنبی کا میسج آتا ہے تو اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ آپ اجنبی کے میسج پر کلک کریں گے۔

ہماری اس نفسیات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیکرز ہمیں Look what I found کا میسج کرتے ہیں۔ جس پر کلک کرنے سے ایک نیا پیج کھلتا ہے۔ جس پر ہمارے اکاؤنٹ کی لاگ ان کی تفصیلات پوچھی جاتی ہیں۔

مزید پڑھیں:معروف ٹک ٹاکر نے بلاول کے لیے اپنی پسندیدگی کا اظہار کر دیا

اگر آپ اس پیج پر اپنی لاگ ان کی تفصیلات درج کر دیتے ہیں تو وہ معلومات جعل سازوں تک آپ پہنچ جاتی ہے۔ جس سے وہ آپ کی حساس معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں یا پھر آپ کے کمپیوٹر میں میلویئر یعنی ہیکنگ کے لیے کام آنے والے سافٹ ویئر انسٹال کر دیتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر موجود صارفین کی معلومات تک رسائی کا یہ طریقہ کار اگرچہ پرانا ہے لیکن یہ ایک بار پھر سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ لہذا صارفین کو ہوشیار رہنا چاہیے اور اپنے مسینجر میں آنے والے کسی بھی ایسے میسج کو کھولنے سے اجتناب برتنا چاہیے۔

مزید پڑھیں:کن موبائل فونز پر 31 مارچ سے واٹس ایپ کام کرنا بند کر دے گا؟