کیا امریکی صدر جو بائیڈن کی عمران خان کے جانے پر جشن منانے کی ویڈیو جعلی ہے؟

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش میں جس میں امریکی صدر کو عمران خان کے وزیر اعظم کے عہدے سے برطرف ہونے پر خوشی مناتے دیکھا جا سکتا ہے۔

اپوزیشن کی جانب سے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی تو عمران خان نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے پہلے ہی اسے امریکی سازش قرار دے دیا۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے سپورٹرز نے مختلف کڑیاں ملانی شروع کر دیں اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کرنے لگے کہ تحریک عدم اعتماد کس طرح سے امریکی سازش ہے۔

جس روز قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے بعد عمران خان وزیر اعظم کے عہدے سے برطرف کر دیے گئے، اس سے کچھ دیر بعد سوشل میڈیا پر 22 سیکنڈ کی ایک ویڈیو وائرل ہونا شروع ہوگئی جس میں صدر جو بائیڈن کو پاکستان کی قومی اسمبلی کی کاروائی دیکھتے اور پھر تحریک عدم اعتماد کے کامیاب ہونے پر خوشی مناتے دیکھا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:امریکہ کی شہباز شریف کو پاکستان کا وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارک باد

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی ٹی وی اسکرین پر تحریک عدم اعتماد کے کامیاب ہونے کی خبر نشر ہوتی ہے تو امریکی صدر جج کیٹانجی براؤن جیکسن کو گلے لگا لیتے ہیں اور جیکسن کہتی ہیں کہ ہم نے کر دیکھایا۔

اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر تحریک انصاف کے سپورٹرز نے بہت زیادہ شیئر کیا اور بطور امریکی ثبوت پیش کیا۔ تاہم، اس ویڈیو کی حقیقت یہ کہ یہ ویڈیو جعلی ہے۔

در اصل یہ ویڈیو 8 اپریل 2022 کو امریکی صدر جو بائیڈن کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی تھی جس میں وہ جیکسن کے سپریم کورٹ کی پہلی سیاہ فام جج منتخب ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے دیکھایا گیا تھا۔

اصل ویڈیو درج ذیل ٹوئیٹ میں دی گئی ہے:

یاد رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائے جانے کے بعد عمران خان کی طرف سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ اپوزیشن طرف سے جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد در اصل امریکی سازش ہے۔

انہوں نے 27 مارچ کو ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایک خط لہراتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں امریکہ سے خط موصول ہوا جس میں عمران خان کی حکومت گرانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ انہوں نے اسی خط کی بنیاد پر اپوزیشن کو غدار قرار دیا اور تحریک عدم اعتماد کو بھی ڈپٹی اسپیکر نے اسی الزام کی بنیاد پر غیر ملکی سازش قرار دے دیا تھا۔

تاہم، سپریم کورٹ کے از خود نوٹس لینے کے بعد سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دے دیا تھا اور تحریک عدم اعتماد پر دوبارہ سے ووٹنگ کروانے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوئی اور یوں عمران خان اسمبلی میں اکثیرت کا اعمتاد کھو دینے سے وزیر اعظم کے عہدے برطرف کر دیے گئے۔ جس کے بعد شہباز شریف کو بطور وزیر اعظم پاکستان منتخب کیا گیا۔
مزید پڑھیں:عمران خان کو کس چیز سے ڈر لگتا ہے؟ سابق صدر آصف علی زرداری کا حیران کن انکشاف