کیا حکومت گرانے کے پیچھے امریکی ہاتھ ہے؟ اہم سروے رپورٹ سامنے آگئی

64 فیصد پاکستانیوں نے عمران خان کی حکومت گرائے جانے کے پیچھے امریکی ہاتھ ہونے کے الزام کو مسترد کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق گیلپ پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت گرائے جانے کے  پیچھے امریکی ہاتھ ملوث ہونے کے الزام کے حوالے سے عوامی آراء پر مبنی سروے رپورٹ جاری کر دی۔ اس سروے میں 64 فیصد پاکستانیوں نے حکومت گرانے میں امریکی ہاتھ ملوث ہونے کے الزام کو مسترد کر دیا۔

گیلپ سروے پاکستان کے مطابق انہوں نے یہ سروے 3 اور 4 اپریل کو کروایا تھا۔ جس میں حکومت گرائے جانے کی بڑی وجہ سے متعلق سوال کیا گیا تھا۔ جس کے جواب میں 64 فیصد پاکستانیوں نے کہا کہ حکومت گرائے جانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی بڑی وجہ مہنگائی تھی۔

اس سروے میں شامل افراد میں اکثریت کی رائے تھی کی حکومت گرانے کے لیے اپوزیشن کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے پیچھے سب سے بڑی وجہ مہنگائی اور حکومت کی طرف سے عوام کو کوئی ریلیف نہ دیا جانا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں بیٹی کی پیدائش پر پیش آیا ایک اور دل دہلا دینے والا واقعہ

مزید برآں، اس سروے کے مطابق 36 فیصد افراد نے رائے دی ہے کہ حکومت گرائے جانے کے پیچھے امریکی ہاتھ ملوث ہے۔

یاد رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی تھی۔ جس پر ووٹنگ 3 اپریل بروز اتوار کو ہونا تھی۔ 3 اپریل کو جب ووٹنگ کے لیے اجلاس شروع کیا گیا تو ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت رولنگ دیتے ہوئے تحریک عدم اعتماد مسترد کر دی۔

ڈپٹی اسپیکر نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ یہ تحریک حکومت پاکستان کے خلاف ایک غیر ملکی سازش ہے اور اپوزیشن ارکان اس سازش میں شریک ہیں لہذا تحریک عدم اعتماد قبول نہیں کی جا سکتی اس لیے اسے مسترد کیا جاتا ہے۔

اسمبلی تحلیل کر دی گئی:

ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے تحریک عدم اعتماد مسترد کیے جانے کے فوری بعد وزیر اعظم عمران خان نے صدر پاکستان کو قوممی اسمبلی تحلیل کرنے اور نئے الیکشن کروانے کی استدعا کر دی۔ صدر پاکستان نے وزیر اعظم کی درخواست پر عمل کرتے ہوئے اسمبلی تحلیل کر دی۔ اور جلد نئے الیکشن کروانے کا اعلان کر دیا۔

اس وقت ملک کا وزیر اعظم کون ہے؟

اسمبلی تحلیل کر دیے جانے کے بعد وزیر اعظم عمران خان وزیر اعظم نہیں رہے۔ کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں بھی عمران خان کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ تاہم، اس کے بعد صدر پاکستان کی جانب سے عمران خان کو عبوری حکومت کے آنے تک 15 روز کے لیے قائم مقام وزیر اعظم تعینات کر دیا ہے۔

مزید برآں، اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے رولنگ اور عمران خان کی جانب سے اسمبلی تحلیل کیے جانے کے اس عمل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی اس معاملے کا از خود نوٹس لے لیا تھا۔ جس پر سماعت جاری ہے۔ اپوزیشن کا موقف ہے کہ حکومت کی جانب سے کیا گیا اقدام غیر آئینی ہے۔

مزید پڑھیں:اہم سعودی وزیر نے بالی وڈ اسٹارز سے ملاقات کیوں کی؟


Posted

in

,

by