کیا وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے پیچھے امریکہ ہے؟

وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے پیچھے امریکہ؟ امریکی محکمہ خارجہ کا بیان سامنے آگیا

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے انکے خلاف جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد کو بیرونی سازش قرار دیے جانے کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے اہم بیان سامنے آیا ہے جس میں امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے تحریک عدم اعتماد سے لاتعلقی کا اظہار کیا گیا ہے۔

نجی خبررساں ادارے جیو نیوز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے عمران خان کے اس بیان کے سامنے آنے کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کو سوال کیا تھا کہ آیا امریکہ وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد میں ملوث ہے یا نہیں؟ جس کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ نے تحریک عدم اعتماد سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے لکھے گئے مبینہ دھمکی آمیز خظ میں صداقت نہیں اور اس میں امریکہ کے ملوث ہونے کے الزمات میں صداقت نہیں۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کو قتل کیا جا سکتا ہے، پی ٹی آئی کے اہم رہنما کا دعویٰ

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے مزید لکھا گیا ہے کہ امریکہ پاکستان میں جاری سیاسی صورتحال کو مانیٹر کر رہا ہے۔ اور امریکہ پاکستان کے آئینی عمل کا احترام کرتا ہے اور پاکستان میں قانون کی حکمرانی کی حمایت کرتا ہے۔

تحریک عدم اعتماد بیرونی سازش ہے؟

یاد رہے کہ 27 مارچ کو اسلام آباد میں عوام کے ساتھ خطاب کے دوران عمران خان نے ایک خط لہرا کر کہا تھا کہ انہیں یہ بیرون ملک سے موصول ہوا ہے جس میں انکی حکومت کو گرانے اور عدم اعتماد کے بارے میں دھمکی دی گئی ہے۔ تاہم، انہوں نے اس ملک کا نام لینے سے گریز کیا۔

وزیر اعظم کی جانب سے اس خط کے لہرائے جانے کے بعد سوشل میڈیا اور ٹی وی پر بحث شروع ہوگئی وزیر اعظم جس خط کا حوالہ دے رہے ہیں۔ وہ خط نہیں دراصل ایک پاکستانی سفیر کی جانب سے لکھا گیا مراسلہ ہے جس میں اس نے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

میڈیا پر شور اٹھنے کے بعد وزیر اعظم نے گزشتہ روز یہ خط صحافیوں کے ساتھ شیئر کرنے کا فیصلہ کیا تاہم، جسے بعد میں مؤخر کرتے ہوئے صحافیوں کے ساتھ اس مراسلے کے چند اہم نکات شیئر کیے گئے۔ تاہم، حکومت اس مراسلے کی بنیاد پر تحریک عدم اعتماد کو بیرونی سازش قرار دے رہی ہے۔

دوسری جانب سے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ اگلے چند دنوں میں متوقع ہے۔ اس حوالے سے اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے اپوزیشن کے ساتھ انکی عددی برتری 2 سو کے قریب پہنچ گئی۔ جبکہ حکومت کے پاس نمبرز ڈیرھ سو سے کم رہ گئے ہیں۔ جس کی بنیاد پر اپوزیشن عمران خان سے استعفے کا بھی مطالبہ کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: ڈیرہ اسماعیل خان: توہین رسالت کے الزام میں مدرسے کی معلمہ قتل کر دی گئی