بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ روز مقبوضہ جموں کشمیر کا دورہ کیا. یہ 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مودی کا پہلا دورہ مقبوضہ جموں کشمیر ہے.
مودی کے دورہ کشمیر پر ردعمل دیتے ہوئے حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کا کہنا تھا کہ مودی کا دورہ فقط کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی ہے . مودی کے دورہ سے قبل بھارتی فورسز کی مقبوضہ کشمیر میںکاروائیاں مشعال ملک کے اس بیان کی تائید کرتی نظر آتی ہیں.
اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کی کال پر مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی . کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس ہڑتال سے مودی کو واضح پیغام دیا ہے کہ کشمیری بھارت کے ظالمانہ قبضے کو کسی صورت قبول نہیںکریں گے.
نریندر مودی جس سیکورٹی حصار میںکشمیر پہنچے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مودی کو عوامی ردعمل کا اداراک ہے. مودی اور انڈین میڈیا اس دورے کو مقبوضہ کشمیر کی ترقی سے تعبیر کر رہے ہیں لیکن حقیقت میںکشمیریوں کو یہ تحفہ تین نہتے بے گناہ نوجوانوں کی لاشوں کے عوض پڑا.
مودی نے کشمیر میںکئی ایک نئے منصوبوں کا اعلان اور سنگ بنیاد رکھا. مودی ایسے اقدامات سے کشمیریوں کے دل میں اپنے لیئے نرمی کے جذبات لانا چاہتے ہیں. یہی وجہ ہے کہ انہوں نے دورانِ خطاب روایتی باتوں سے ہٹ کر کشمیری نوجوانوں کو مخاطب کیا.
مزید پڑھیں: حکومت امریکہ نے گرائی یا کوئی اور وجہ تھی؟ فواد چوہدری نےبھانڈا پھوڑ دیا
روایتی باتوں سے مراد مودی کے پاکستان مخالف بیانات ہیں جنہیںوہ ہمیشہ سے اپنی حکومت کو طول دینے کیلئے استعمال کرتے آئے ہیں.
اپنے خطاب میں مودی نے نوجوانوں کو مخاطب کر کے کہا کہ جس طرح کی اجیرن زندگی ان کے آباؤ اجداد نے گزاری وہ انہیںاس صورتحال سے نکال کر ترقی کی طرف لانا چاہتے ہیں.
کشمیریوں کیلئے یقینا یہ بات مضحکہ خیز ہے کیونکہ ان کے بزرگوں اور نوجوانوں کے خون سے ہولی کھیلتے مودی کو ایسے بیانات زیب نہیںدیتے.
یہی وجہ ہے کہ کشمیریوں نے ان کے دورے کو اہمیت دینے کی بجائے شٹر ڈاؤن ہڑتال کر کے شٹ اپ کال دی ہے. یہی نہیں!پاکستان کے علاقے آزادکشمیر میںبھی اپنے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیوں اور احتجاج کا اہتمام کیا گیا.
مودی نے اپنے خطاب میںزبانی طور پر تو ہمیشہ کی طرح پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی نہ کی تاہم اپنے عمل سے دونوں ممالک کے درمیان ایک نئے تنازع کا آغاز کر گئے.
مودی نے سندھ طاس معاہدہ کے تحت پاکستان کے ملنے والے دریائے چناب پر پن بجلی کے منصوبے کی بنیاد رکھ دی. یہ کھلم کھلا سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے.
مودی حکو مت کیلئے یہ کوئی نئی بات نہیں کیوںکہ بھارتی حکومت ہمیشہ سے عالمی معاہدوں کی ایسی ہی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتی آئی ہے.
پاکستانی وزارت خارجہ نے مودی کو دورہ کو مستر د کرتے ہوئے اسے مودی کی نئی چال سے تشبیہ دی ہے. ساتھ ہی دنیا کی توجہ کشمیر میںجاری ظالمانہ اقدامات اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی طرف مبذول کرائے ہے. دیکھنا ہو گا کہ عالمی طاقتیں اب کچھ کرتی ہیں یا ہمیشہ کی طرحخواب خرگوش کے مزے لیتے ہوئے سوئی رہیںگی.