موروں کے حوالے سے 10 دلچسپ حقائق

مور ایک خوبصورت پرندہ ہے۔ مور جب اپنے پھنک پھیلاتا ہے تو دیکھنے والوں کے لیے خوش رنگ منظر پیدا ہو جاتا ہے۔ جسے مسلسل دیکھتے رہنے کو جی چاہتا ہے۔

مور کی خوبصورتی تو ہم سب نے دیکھ رکھی ہے لیکن آج ہم آپ کے لیے کچھ ایسے حقائق لے کر آئے ہیں جو آپ نے پہلے شائد ہی سنیں ہوں:

1) کیا آپ جانتے ہیں کہ مور کی آواز کو خوبصورت آوازوں میں شمار نہیں کیا جاتا۔ جی ہاں مور کی آواز کو خوبصورت آوازوں میں شمار نہیں کیا جاتا بلکہ اس کی آواز کو چیخنے کی آواز سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ اور مور کو ایک شور کرنے والا پرندہ بھی سمجھا جاتا ہے۔
2) مور 11 مختلف آوازیں نکال سکتا ہے۔ لیکن جب اسے مورنی کو اختلاط کے لیے اپنی طرف متوجہ کرنا ہوتا ہے تو وہ کچھ ایسی آوازیں نکالتا ہے جو انسانی کان نہیں سن پاتا۔
3) ہم اکثر مور اور مورنی کی انگلش peacock کرتے ہیں۔ در اصل ایسا نہیں ہے۔ مور کو انگلشن میں peacock جبکہ مورنی کو Peahens کہتے ہیں۔ اور مشترکہ طور پر موروں اور مورنیوں کے گروہ کو Peafowl کہا جاتا ہے۔
4) مور اپنے خوبصورت پنکھوں کے ساتھ ہی پیدا نہیں ہوتے بلکہ جب مور تین ماہ کے ہوجاتے ہیں تو ان کی جسم پر پنکھ آنا شروع ہو جاتے ہیں۔
5) مور جب پیدا ہوتے ہیں تو انکی جنس کا پتہ نہیں چلتا کیونکہ پیدائش کے وقت تمام مور اپنی ماں کے جیسے ہوتے ہیں۔ تاہم، 6 ماہ کی عمر میں نر مور اپنا رنگ تبدیل کرنے لگتے ہیں۔
6) مور ہر سال ملن کے موسم کے بعد اپنے پنکھ گرا دیتے ہیں، جنہیں مور کو نقصان پہنچائے بغیر اکٹھا کر کے بیچا جا سکتا۔ مزید برآں، جنگل میں ایک مور کی اوسط عمر 20 سال ہوتی ہے۔
7) مور کی دم کے پنکھ 6 فٹ تک لمبے ہو سکتے ہیں۔ اس کے باوجود یہ پرندے اڑ سکتے ہیں۔
8) مورنی کی چوٹی کے اندر ایسے سینسر ہوتے ہیں جس کی مدد سے وہ دور موجود اپنے ساتھی کی وائبریشن بھی محسوس کر سکتی ہیں۔ دی اٹلانٹک کے مطابق جب بھی مور نے مورنی کو اپنی جانب متوجہ کرنا ہوتا ہے تو وہ اپنی دم کو ایک سیکنڈ میں 26 بار ہلاتا ہے جس ایک ایسی لہر پیدا ہوتی ہے جس سے مورنی کا سر ہل جاتا ہے۔
9) مور سانپ کو اپنا دشمن مانتا ہے اور اسے قابو کر کے مار دیتا ہے اور پھر کھا جاتا ہے۔
10) مور کے مکمل پنکھ تین سال میں آتے ہیں۔

مزید پڑھیں:بند لاک اپ سے فرار ہونےوالے قیدی نے پولیس کو حیران کر دیا، ویڈیو وائرل


Posted

in

by