لندن /اسلام آباد(وائس ٹی وی یو کے) سابق وزیر اعظم اور ن لیگ کے قائد میاں محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ انکی پرویز مشرف سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے. وہ بیمار ہیںاگر ملک واپس آنا چاہیں تو حکومت انہیںسہولیات مہیا کرے.
نواز شریف کاکہنا تھا کہ انکی صحت کیلئے دعاگو ہوں . نہیںچاہتا کہ اپنے پیاروںکے بارے میںجو صدمے میں نے برداشت کیئے وہ کوئی اور کرے . سابق صدر واپس آنا چاہیں تو حکومت سہولت فراہم کرے.
میری پرویز مشرف سے کوئی ذاتی دشمنی یا عناد نہیں۔ نہیں چاہتا کہ اپنے پیاروں کے بارے میں جو صدمے مجھے سہنا پڑے، وہ کسی اور کو بھی سہنا پڑیں۔ ان کی صحت کے لیے اللّہ تعالی سے دعاگو ہوں۔ وہ واپس آنا چاہیں تو حکومت سہولت فراہم کرے۔
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) June 14, 2022
یاد رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف اس وقت بستر علالت پر ہیں اور گزشتہ دنوںان کی موت کی افواہیں بھی سوشل میڈیا پر زیر گردش رہیں تاہم ان کے گھر والوںنے اس کی تردید کرتے ہوئے وضاحت کی کہ وہ بیمار ہیں اور کچھ ہفتے ہسپتال بھی رہے تاہم اب وہ بہتر اور گھر میں ہیں.
مزید پڑھیں: چوہدری برادران ایک بار پھر اہمیت اختیار کرگئے
سابق صدر پرویز مشرف نے 1999 میں نواز شریف کی حکومت برخاست کرنے کے ساتھ ساتھ انہیںجلا وطن بھی کیا تھا جس پر ہمیشہ سے ن لیگ اور پرویز مشرف کے درمیان نفرت کا رشتہ رہا ہے . سابق صدر کےخلاف آرٹیکل 6 کی کاروائی کی سب سے بڑی حامی جماعت ن لیگ ہی ہے.
تاہم ایسے موقع پر جب پرویز مشرف قریب المرگ حالت میںہیں اور ایسے میںکسی بھی شخص کیلئے اپنے وطن میں ہونا بڑی خواہش ہوتی پرویز مشرف واپس نہیںآ پار ہے تھے کیونکہ ان کے خلاف عدالتوں میںکیسز بھی ہیں اور حکومت بھی اس وقت ن لیگ کی ہے.
تاہم نواز شریف کی جانب سے اس بیان کے بعد فوجی ترجمان نے بھی اپنا بیان جاری کیا ہے.
فوج کے تعلقات عامہ سے میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ فوجی قیادت چاہتی ہے کہ پرویز مشرف واپس آئیں تاہم ان کی واپسی کا فیصلہ گھر کے افراد اور ڈاکٹرز نے کرنا ہے . اگر وہ واپس آنا چاہیںتو خصوصی انتظامات کر سکتے ہیں.