نواز شریف کی جانب سے بڑے دل کا مظاہرہ

لندن /اسلام آباد(وائس ٹی وی یو کے) سابق وزیر اعظم اور ن لیگ کے قائد میاں محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ انکی پرویز مشرف سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے. وہ بیمار ہیں‌اگر ملک واپس آنا چاہیں تو حکومت انہیں‌سہولیات مہیا کرے.

نواز شریف کاکہنا تھا کہ انکی صحت کیلئے دعاگو ہوں . نہیں‌چاہتا کہ اپنے پیاروں‌کے بارے میں‌جو صدمے میں نے برداشت کیئے وہ کوئی اور کرے . سابق صدر واپس آنا چاہیں تو حکومت سہولت فراہم کرے.

یاد رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف اس وقت بستر علالت پر ہیں اور گزشتہ دنوں‌ان کی موت کی افواہیں بھی سوشل میڈیا پر زیر گردش رہیں تاہم ان کے گھر والوں‌نے اس کی تردید کرتے ہوئے وضاحت کی کہ وہ بیمار ہیں اور کچھ ہفتے ہسپتال بھی رہے تاہم اب وہ بہتر اور گھر میں ہیں.

مزید پڑھیں: چوہدری برادران ایک بار پھر اہمیت اختیار کرگئے

سابق صدر پرویز مشرف نے 1999 میں‌ نواز شریف کی حکومت برخاست کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں‌جلا وطن بھی کیا تھا جس پر ہمیشہ سے ن لیگ اور پرویز مشرف کے درمیان نفرت کا رشتہ رہا ہے . سابق صدر کےخلاف آرٹیکل 6 کی کاروائی کی سب سے بڑی حامی جماعت ن لیگ ہی ہے.

تاہم ایسے موقع پر جب پرویز مشرف قریب المرگ حالت میں‌ہیں اور ایسے میں‌کسی بھی شخص کیلئے اپنے وطن میں ہونا بڑی خواہش ہوتی پرویز مشرف واپس نہیں‌آ پار ہے تھے کیونکہ ان کے خلاف عدالتوں میں‌کیسز بھی ہیں اور حکومت بھی اس وقت ن لیگ کی ہے.

تاہم نواز شریف کی جانب سے اس بیان کے بعد فوجی ترجمان نے بھی اپنا بیان جاری کیا ہے.

فوج کے تعلقات عامہ سے میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ فوجی قیادت چاہتی ہے کہ پرویز مشرف واپس آئیں تاہم ان کی واپسی کا فیصلہ گھر کے افراد اور ڈاکٹرز نے کرنا ہے . اگر وہ واپس آنا چاہیں‌تو خصوصی انتظامات کر سکتے ہیں.