سپریم کورٹ نے پاک فوج کے خلاف بڑا فیصلہ دیدیا

کراچی (نیوز ڈیسک): ہم اپنے بچے پاک فوج میں ملک کی حفاظت کے لئے بھیجتے ہیں، تجارت کے لیے نہیں بھیجتے۔ جسٹس قاضی محمّد امین

سپریم کورٹ نے پیر کو متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کراچی کا تفریحی عسکری پارک دو ہفتوں میں کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے حوالے کیا جائے۔ چیف جسٹس گلزار احمد اور جسٹس قاضی محمد امین پر مشتمل دو رکنی بینچ نے آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں عسکری پارک سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم جاری کیا۔

عدالت عظمیٰ نے کراچی میٹروپولیٹن ایڈمنسٹریٹر کو ہدایت کی کہ عسکری پارک کا کنٹرول سنبھال کر اسے عام لوگوں کے لیے کھول دیا جائے۔ عدالت نے اپنے حکم مزید کہا کہ تفریحی پاک میں کسی بھی قسم کی داخلہ فیس نہیں ہونی چاہیے۔ چیف جسٹس نے پارک میں موجود جھولوں کے میعار پر سوالات اٹھاتے ہوئے کے ایم سی کو ہدایت کی پرانے جھولے موجودہ انتظامیہ کو واپس کر کے نئے لگائے جائیں۔ عدالت نے پارک کی اراضی پر تمام دکانیں گرانے کا بھی حکم دیا۔

عسکری پارک کراچی کا ایک منظر Picture Courtesy: Arab News

کیس میں پاک فوج کے ففتھ کور کے وکیل اور کراچی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب عدالت میں پیش ہوئے۔ مرتضیٰ وہاب نے سماعت کے آغاز پر عدالت کو بتایا کہ کراچی عسکری پارک 2005 میں ایک معاہدے کے تحت پاک فوج کو دیا گیا تھا۔ پاک فوج کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے یہ بھی بتایا کہ یہ معاہدہ 99 کی مدت کے لئے تھا۔

قاضی محمد امین نے وکیل دفاع سے کہا کہ عسکری پارک آپ کے حوالے اس لئے کیا گیا تھا تاکہ کوئی دوسرا اس پر قبضہ نہ کر لے۔ جج صاحب نے پوچھا کہ پارک کی زمین پر 38 دکانیں اور ایک شادی ہال کیسے بن گیا؟

وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ پارک کی زمین پر موجود دکانوں سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔

سماعت کے بعد جج صاحب نے کہا، ’’ہم آپ کو زمین اس کے مالک کو واپس کرنے کا حکم دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ دو رکنی بنچ نے تمام دکانیں اور شادی حال گرانے کا حکم جاری کرتے ہوئے 2 ہفتوں کے اندر عسکری پاک کے ایم سی کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔

Comments

One response to “سپریم کورٹ نے پاک فوج کے خلاف بڑا فیصلہ دیدیا”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *