وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری کا کہنا ہے افغانستان کی صورتحال کسی الميہ سے کم نہيں وہاں درجنوں بچے بھوک کی وجہ سے جان سے گئے اسلئے وفاقی کابينہ نے عمران خان کی رائے سے افغانستان کی مدد کے لیے خصوصی فنڈ قائم کرنے کا فيصلہ کيا ہے۔
فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ افغانستان میں 2 کروڑ 30 لاکھ لوگ غذائی قلت کے شکار ہیں، مسلم امہ سےاپيل ہے کہ افغانستان کی مدد کے لیے آگے آئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان سے تجارت ميں ٹيکسز ختم کرديے ہيں جبکہ ہم افغانیوں کی مدد کےلئے چاول اور گندم افغانستان بھجوا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے گیس کے ذخائر کم ہورہے ہیں بجلی بنانے کيلئے گيس استعمال ہوئی،جس سے نقصان ہورہا تھا۔
فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ ملک ميں صرف27فيصد گھر يلوصارفين گيس استعمال کرتے ہيں تاہم ان کا کہنا تھا کہ مارچ کے بعد گيس بحران کم ہوجائے گا۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ مخصوص طبقے کيلئے ہر چيز سبسڈائز نہيں کرسکتے، ميڈيا پر کہا گیا چينی160روپے کی ہوگئی ليکن آن لائن ايپ پر 90 روپے کی مل رہی ہے۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو ابھی مزید ڈیڑھ سال اور پھر مزید 5 سال برداشت کرنا پڑے گا۔
انہوں نے اپوزيشن کومشورہ دیا کہ ہر وقت سازش کے بجائے اپنے پاؤں پرکھڑے ہونا سيکھیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت مستحکم ہے دو تین مہينے ميں مہنگائی کا طوفان ختم ہوجائے گا۔
Leave a Reply