منگل کے روز وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ملک میں گیس کے بحران کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وسائل تیزی سے ختم ہو رہے ہیں اور پاکستان کے پاس آنے والے سالوں میں گیس نہیں ہوگی۔
کابینہ کی میٹنگ کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اطلاعات نے ملک میں گیس کی قلت پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ پچھلے دو سالوں سے گیس کے ذخائر میں ہر سال 9 فیصد کمی ہو رہی ہے اور اگلے چند سالوں میں یہ ختم ہوجائے گی۔
بڑے شہروں میں 28 فیصد لوگوں کو رعایتی نرخوں پر گیس دستیاب ہے اور اس کا بوجھ ملک کے دیگر حصوں میں 72 فیصد لوگ برداشت کر رہے ہیں جو” ایل پی جی، کوئلے اور دیگر ذرائع پر انحصار کرتے ہیں۔” وزیر اطلاعات نے بتایا۔
فواد چوہدری نے اس بات پر زور دیا کہ بڑے شہروں میں سستی گیس حاصل کرنے والوں کو اب اپنی عادتیں بدلنی چاہئیں۔ “یہ رجحان زیادہ دیر تک جاری نہیں رہے گا”۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنے گیس سسٹم کی تنظیم نو کرنا پڑے گی تاکہ ہر کسی کو گیس کی یکساں فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو گیس کی بلاتعطل فراہمی کے نتیجے میں یوریا کی بڑی پیداوار بھی ہوئی۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے یہ بھی بتایا کہ آج شوگر سیکٹر ریفارم کمیٹی کی رپورٹ جاری کی جا رہی ہے جس میں قیمتوں کے تعین میں حکومت کے کردار کو کم سے کم کرنے کے لیے اس کی ڈی ریگولیشن سمیت کئی تجاویز شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی حتمی فیصلہ لینے سے پہلے یہ رپورٹ اب عوامی بحث کے لیے دستیاب ہوگی۔
مہنگائی پر ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ انڈیکس کے مطابق آلو، ٹماٹر اور مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جبکہ آٹے اور چینی کی قیمتوں میں استحکام آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چائے کےعلاوہ سب چیزیں سستی ہیں۔
Leave a Reply