کابل/اسلام آباد(وائس ٹی وی یو کے) افغان دارلحکومت کابل میںنماز جمعہ کےدوران دھماکے سے 50 افراد شہید اور درجنوںزخمی ہو گئے ہیں. کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے. وزارت صحت کے مطابق ہلاکتوں میںاضافے کا خدشہ ہے.
تفصیلات کے مطابق یہ دھماکہ کابل کی مسجد آغا خلیفہ گل خان میں اس وقت پیش آیا جب نماز جمعہ ادا کی جا رہی تھی. سینکڑوں افراد کی موجو دگی میںاچانک بم پھٹنے سے تکلیف دہ صورتحال پیدا ہو گئی.
ریسکیو اداروں نے مریضوں کو جلد از جلد قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا جہاں50 افراد شہید ہوگئے اور کئی مزید افراد کی حالت نازک بتائی جارہی ہے.
دھماکہ کے بعد طالبان نے علاقہ کا محاصرہ کر کے سیکورٹی سخت کردی ہے. جبکہ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی ہے.
مزید پڑھیں : کیا وہ صرف پاکستان کا وزیر اعظم تھا؟
دو دن قبل بھی دو مختلف دھماکوں میں 11 افراد شہید ہوئے تھے جبکہ گزشتہ ہفتے افغان صوبے قندوز میں بھی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکے سے 30 سے زائد افراد کی شہادت کی اطلاعات موصول ہوئیں تھی.دونوں واقعات کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی.
یاد رہے کہ اس وقت افغانستان مشکل معاشی دور سے گزر رہا ہے جبکہ سیکورٹی کے انتظامات بھی سنگین ہوتے جارہے ہیں. خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے جبکہ عالمی طاقتوں کی جانب سے طالبان حکومت کو تسلیم نہ کرنے کے باعثامداد بھی مؤخر ہے.
سابق وزیر اعظم عمرانخان نے اس حوالے سے او آئی سی کا خصوصی اجلاس بھی بلایا تھا جس میں افغانستان کی صورتحال زیر بحثلائی گئی تھے. اجلاس میںافغانستان کیلئے اہم فیصلے بھی کیئے گئے تھے.
اس کے علاوہ بھی عمران خان عالمی نشریاتی اداروں کو انٹرویو میں دنیا کی توجہ افغانستان میںجاری انسانی بحران کی طرف دلاتے رہے ہیں.