لاہور(وائس ٹی وی یو کے) پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کا کہنا ہے کہ روس سے تیس فیصد سستا تیل خرید لیا جائے تو سبسڈی نہیں دینا پڑے گی۔ ساتھ ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی کنٹرول میں رہیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں رو س سے تقریبا تمام معاملات طے پا گئے تھے ۔ تاہم موجودہ حکومت نے اس پر پیش رفت نہ کی جس سے پاکستان مہنگا تیل خریدے گا۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہمارے دور حکومت میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کا حق آئی ایم ایف کے پاس نہیں تھا جو کہ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ کچھ دن قبل آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف کی یہ شرط تسلیم کی تھی کہ بجلی اور پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کر دی جائے گی۔
مزید پڑھیں : کیا پاکستان دیوالیہ ہونے جارہا ہے؟
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کریں۔اگر قیمت بڑھانا چاہتے ہیں تو بڑھائیں ۔اس سلسلے میں ابہام پیدا نہ کریں۔ انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر معاملات نہیں سنبھل رہے تو جلد الیکشن کرا دیں.
اس وقت دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 200 روپے سے زائد ہو سکتی تھیں۔ تاہم پی ٹی آئی دور حکومت کے آخری دو ماہ میں عمران خان کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر سبسڈی کا اعلان کیا گیا تھا۔
عمران خان نے جون تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انکی حکومت جانے کے بعد نئی حکومت نے بھی پٹرولیم مصنوعات پر نقصان برداشت کرتے ہوئے عوام کو ریلیف دینے کا اعلان کیا ۔
حماد اظہر نے حکومت کی جانب سے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے معاملات پر بھی جھوٹ بولنے کے الزامات لگاتے ہوئے خوب لفظی ریمانڈ لیا۔
ٹویٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ وہ دو ہفتے سے تفصیلات مانگ رہے ہیں کہ کون سے 27 پاور پلانٹ بند تھے جو کہ اب ٹھیک ہو گئے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نااہلی چھپانے کیلئے جھوٹ بول رہی ہے۔
دو ہقتے سے تفصیل مانگ رہا ہوں کہ کون سے 27 پاور پلانٹ تھے جو خراب تھے اور اب ٹھیک ہوگئے۔ 27 پاور پلانٹ تو حکومت کی ملکیت میں ہیں بھی نہیں۔ اپنی نالائقیاں چھپانے کے کے لئے کتنی ڈھٹائی سے جھوٹ پولتی ہے یہ امپورٹڈ حکومت۔ #امپورٹڈ_حکومت_مامنظور
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) May 5, 2022
تحریک انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاری کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اگر گرفتاریاں کی گئیں تو ایسے میں معاملات کسی اور طرف چلے جائیں گے۔