پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف توہین مذہب مقدمات درج

لاہور(وائس ٹی وی یو کے) توہین مسجد نبوی کے الزام میں عمران خان شیخ رشید، قاسم سوری ، مراد سعید سمیت ڈیڑھ سو سے زائد پی ٹی آئی ارکان کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے. مقدمات اٹک ، فیصل آباد سمیت مختلف علاقوں میں‌شہریوں کی جانب سے درج کرائے گئے.

ایف آئی آر میں‌28 اپریل کو مسجد نبوی ﷺ میں‌پیش آنے والے واقعے میں پی ٹی آئی رہنماؤں‌کی ملوث ہونے اور اعانت جرم کے مقدمات درج کرائے گئے ہیں.

سابق وزیر داخلہ کے خلاف تھانہ مارگلہ میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں‌مؤقف اپنا یا گی ہے کہ واقعے سے قبل پریس کانفرنس میں‌شیخ رشید نے پی ٹی آئی کارکنوں‌کو وزیر اعظم کے دورے کے موقع پر ایسا کرنے پر ااکسایا.

اپنی پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر داخلہ راناثناء‌اللہ کا کہناتھا کہ واقعہ میں ملوث افراد کو کسی صورت معاف نہیں‌کیا جائےگا.انہوں‌نے شیخ‌رشید کو آڑے ہاتھوں‌لیتے ہوئے ان کی گرفتاری کا بھی عندیہ دیا. وزیر اعظم کے معاون خصوصی حنیف عباسی نے بھی شیخ‌رشید کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے سخت کاروائی کا عندیہ دیا.

مزید پڑھیں: یوسف رضا گیلانی بدعنوانی الزامات سے بری

اس سے قبل اپنی پریس کانفرنس میں عمران خان کو بھی گرفتار کرنے کا امکان ظاہر کیا . جبکہ شیخ‌رشید کے بھتیجے ایم این اےراشد شفیق کو وطن واپس پہنچنے پر ایئر پورٹ‌سے گرفتار کرلیا گیا تھا.

 

تحریک انصاف کی جانب سے واقعات پر شدید ردعمل آیا ہے. پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹر بیان میں‌لکھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی باراپوزیشن کی جانب سے حکومت پر توہین مذہب کا قانون استعمال کیا جا رہا ہے.

انہوں نے وزارت داخلہ کو ان ایف آئی آرز کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے قانونی جنگ لڑنے کا اعلان بھی کیا.

دوسری جانب انسانی حقوق کمیشن نے پی ٹی آئی رہنماؤں‌کے خلاف توہین مذہب کے مقدمات درج کرنے پر ناگواری کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ کسی جماعت کو دوسری سیاسی جماعت کے خلاف اس حد تک نہیں جانا چاہیے.