پنجاب آج وزیر خزانہ کے بغیر بجٹ پیش کرے گا

لاہور(وائس ٹی وی یو کے) پنجاب کا 3 ہزار 226 ارب روپے کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا لیکن پنجاب میں ابھی تک وزیر خزانہ کی تعیناتی نہیں ہو سکی جس کے باعث صوبائی وزیر اویس لغاری آج بجٹ‌پیش کریں‌گے.

عثمان بزدار کے حکومت سے ہٹائے جانے کے بعد سےہی پنجاب میں‌آئینی اور انتظامی بحران کے بادل رہے ہیں‌. عدالتی مداخلت کے بعد وزیر اعلیٰ‌کے حلف اور گورنر پنجاب کی تقرری سے کسی حد تک آئینی بحران تو ٹل چکا لیکن ابھی تک انتظامی بحران جاری ہے.

اتحادیوں‌سے معاملات طے نہ پا سکنے کی وجہ سے اب تک پنجاب کابینہ میں توسیع نہیں‌ہو سکی جبکہ حلف اٹھانے والے 8 کابینہ وزراء کے اب تک قلمدان فائنل نہیں‌ہو سکے.

پیپلز پارٹی پنجاب میں‌وزارت خزانہ کا قلمدان چاہتی تھی تاہم اس پر اتفاق نہ ہو سکنے کی وجہ سے کابینہ کا معاملہ لٹک گیااور گزشتہ روز نئے وزراء اور مشیروں‌کے حلف کیلئے تقریب ملتوی کر دی گئی.

نئے گورنر پنجاب نے بجٹ اجلاس آج طلب کر رکھا ہے اور ذرائع کی جانب سے دعویٰ‌کیا ہے کہ پنجاب کا بجٹ مجتبی شجاع الرحمان نے محکمہ خزانہ کے ساتھ مل کر بنایا ہے جسے اویس لغاری پیش کریں‌گے. پنجاب کا بجٹ بھی وفاقی کی طرز پر بنایا گیا ہے اور وزیر اعلیٰ‌پنجاب حمزہ شہباز بجٹ کو ٹیکس فری رکھنے کا اعلان بھی کر چکے ہیں.

دوسری جانب ق لیگ اور پی ٹی آئی پر مشتمل پنجاب میں اپوزیشن نے حکومت کو بجٹ اجلاس میں ٹف ٹائم دینے کی تیاری کر لی ہےاور اس حوالے سے آج پنجاب اسمبلی میں شدید احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.

دوسری جانب حکومت نے پنجاب میں اراکین اسمبلی اور اسمبلی ملازمین پر مقدمے بھی درج کر رکھے ہیں اور متعدد گرفتاریاں‌بھی ہوئی ہیں جس کو مدعہ بنا کر اپوزیشن احتجاج کرے گی.

مزید پڑھیں‌: گورنر پنجاب اور کابینہ نے حلف اٹھا لیا

سابق وزیر اعلیٰ‌پنجاب عثمان بزدار نے بھی وزیر خزانہ کی تعیناتی نہ ہونے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں‌لے لیا.انہوں نے ٹویٹر پر وزیر خزانہ کی گمشدگی کا اشتہار چلا دیا.

سابق صوبائی وزیر میاں‌محمود الرشید کا کہنا ہے کہ 30 سال کا تجربہ رکھنے والی ن لیگ آج 8 وزارتوں کے قلمدان کا فیصلہ نہیں‌کر پائی

پنجاب آج وزیر خزانہ کے بغیر بجٹ پیش کرے گا” ایک تبصرہ

تبصرے بند ہیں