لاہورمیں اسموگ سے نجات کیلئے مصنوعی بارش کا منصوبہ تیار

لاہور: پنجاب کے دارالحکومت، اور ثقافتی شہر لاہور کو اسموگ سے نجات دلانے کے لئے پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ سنٹر فار انٹیگریٹڈ ماؤنٹین ریسرچ نے مصنوعی بارش کا منصوبہ تیار کر لیا ہے- چونکہ قدرتی بارشوں کی عدم موجودگی میں لاہور میں اسموگ کی شدت میں فوری طور پر کوئی کمی نظر نہیں آتی، لہٰذا پنجاب کے تعلیمی ادارے نے مصنوعی بارش سے استفادہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سنٹر فار انٹیگریٹڈ ماؤنٹین ریسرچ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منور صابر نے انکشاف کیا کہ وہ کئی مہینوں سے مصنوعی بارش کا تجربہ کر رہے ہیں اور اس تجربے کو انجام دینے کے لیے تمام ضروری انتظامات کر لیے ہیں۔ اس حوالے سے پنجاب یونیورسٹی کا سنٹر فار انٹیگریٹڈ ماؤنٹین ریسرچ (CIMR) گلیات ڈویژن کے خانس پور پہاڑوں پر ایک ہفتے کے اندر ایک مربع کلومیٹر کے علاقے میں مصنوعی بارش کا ٹرائل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

اس طرح، اگر سنٹر فار نٹیگریٹڈ ماؤنٹین ریسرچ لاہور میں پانچ سے چھ گھنٹے تک مصنوعی بارش کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اسموگ سے نمٹا جائے گا، کیونکہ یہ مصنوعی بارش سموگ بنانے والے ذرات کو صاف کر دے گی۔

یاد رہے لاہور کو عالمی سطح پر سب سے زیادہ آلودہ شہر قرار دیا گیا ہے کیوں کہ شہر میں اسموگ کی سب سے زیادہ سطح ریکارڈ کی گئی کیونکہ ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) سے اوپر چلا گیا۔ ایئر کوالٹی انڈیکس کا ڈیٹا جمعرات کو جاری کیا گیا جس میں لاہور کو دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں شامل کیا گیا۔

لاہور میں اسموگ کی وجہ سے شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں جن میں گلہ، نزلہ، زکام اور سانس کی بیماریاں سر فہرست ہیں- محکمہ موسمیات نے بارش اور ٹھنڈی ہواؤں کے نہ چلنے کی وجہ سے نومبر میں اسموگ کی شدت اس طرح برقرار رہے گی- دوسری جانب پی ایچ اے نے اسموگ کا ذمہ دار سابق حکومت کی قرار دے دیا جس نے ترقیاتی منصوبوں نے نام پر باغوں کے شہر سے 70 فیصد درختوں کا صفایا کر دیا تھا-

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *