سیاسی بحران کے بعد روپے کے مقابلے میں ڈالر قابو سے باہر ہوگیا، قدر میں مسلسل اضافہ

ملک میں جاری موجودہ سیاسی بحران کے نتیجے میں ڈالر بے قابو ہوگیا، روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

3 اپریل میں وزیر اعظم کی تجویز صدر پاکستان کی جانب سے قومی اسمبلی توڑ دیے جانے کے بعد ملک میں ایک سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ ملک اس وقت بغیر کسی حکومت کے چل رہا ہے اور ایسے میں روپے کے مقابلے میں ڈالر اونچی اڑان بھر رہا ہے۔

آج ایک ہی دن میں ڈالر کی قیمت انٹر بینک میں 2 اشاریہ 22 روپے بڑھنے سے ڈالر کی قیمت 188 اشاریہ 35 پیسے ہوگئی ہے۔ جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 188 اشاریہ 50 پیسے ہوگئی ہے۔

دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی مسلسل مندی کا رجحان دیکھائی دے رہا ہے۔ جس کی وجہ سے 100 انڈیکس 208 پوائنٹس کم ہو کر 43 ہزار 903 پر آگیا ہے۔

یاد رہے کہ 4 مارچ سے اب تک روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں 11 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے جبکہ اس سال اب تک روپے کی قدر میں 19 اشاریہ 50 فیصد کمی واقع ہوچکی ہے۔

مزید پڑھیں: کیا سکیورٹی اداروں کو عمران خان کی حکومت گرانے میں امریکہ کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے؟ بڑی خبر سامنے آگئی

ملک میں جاری سیاسی اور آئینی بحران کے نتیجے میں ایک معاشی بحران جنم لے رہا ہے ایسی صورتحال میں ماہرین معیشت تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ اگر جلد از جلد اس سیاسی اور آئینی بحران کو ختم نہ کیا گیا تو ملک شدید معاشی بحران کا شکار ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ 3 اپریل تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کے بعد حکومت ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ سپریم نے اس معاملے کا از خود نوٹس لیا تھا جس پر دلائل کا آج پانچواں روز ہے۔ اس وقت تمام قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر ٹکی ہوئی ہیں۔

مزید پڑھیں:عمران خان کی اہلیہ کی قریبی دوست کی مبینہ کرپشن، اصل معاملہ کیا ہے؟