اسلام آباد(وائس ٹی وی یو کے) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سندھ ہاؤس حملہ کیس میں پی ٹی آئی کے دو ایم این ایز عطا اللہ اور فہیم خان کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کر دی جس پر دونوں ایم این ایز کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا.
تفصیلات کے مطابق 18 مارچ 2022 جمعہ کے دن تحریک عدم اعتماد سے قبل مںحرف اراکین کی موجودگی کی خبر پر پی ٹی آئی کارکنوں نے سندھ ہاؤس اسلام آباد کے باہر احتجاج کیا.
مظاہرین نے ہاتھوں میں لوٹے اٹھا رکھے تھے اور منحرف اراکین کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی جاتی رہی. بعدازاں مظاہرین سندھ ہاؤس کا مرکزی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوگئے.
پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے پی ٹی آئی کارکنان سمیت دو ایم این ایز کو بھی گرفتارکیا تھا جنہیںبعدازاں عبوری ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا.
پیپلز پارٹی نے اس حملہ پر سخت ردعمل دیا تھا اور پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما قادر مندو خیل کی مدعیت میںمقدمہ بھی درج کیا گیا تھا. درخواست گزار کے وکیل راجہ نذیر ایڈوکیٹ نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ یہ سنگین نوعیت کا جرم تھا . مجرمان نے قانون ہاتھ میںلیا .
مزید پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس 30 دن میںنمٹانے کا فیصلہ معطل
راجہ نذیر نے عدالت سے استدعا کی کہ دونوں رہنماؤں کی ضمانت منسوخ کی جائے. دونوں طرف کے دلائل سننے کے بعداسلام آباد ہائیکورٹ کے جج طارق محمود جہانگیری نے ضمانت منسوخ کر دی .جس پر پی ٹی آئی رہنماؤںعطااللہ اور فہیم خان کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا.
دونوں گرفتار پی ٹی آئی ایم این ایز کا تعلق کراچی سے ہے.