تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا

وزیر اعظم عمران خان کے زیر صدارت پارٹی اجلاس میں اراکین کی خرید و فروخت کے خلاف صدارتی آرڈیننس لانے کا فیصلہ کر لیا۔

حکومتی پارٹی کے تقریبا 24 کے قریب ارکان کے پارٹی سے منحرف ہونے اور بعض ارکان کے منظر عام پر آجانے کے بعد حکومت اپوزیشن پر انکے اراکین کو خریدنے کا الزام عائد کر رہی ہے اور اس عمل کو روکنے کے لیے مختلف قانونی پہلوؤں پر غور کر رہی ہے۔

آج وزیر اعظم عمران خان کے زیر صدارت حکومتی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں منحرف اراکین کے اور تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

اجلاس میں حکومت نے ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے صدارتی آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدارتی ریفرنس لانے کا فیصلہ سپریم کورٹ کے 2018 کے ایک فیصلے کی روشنی میں کیا گیا ہے۔ اجلاس میں پارلیمانی امور کے مشیر ڈاکٹر بابر عوان اور اٹارنی جنرل نے بریفنگ دی۔
مزید برآں، درخواست میں دیگر آئینی اور قانونی پہلوؤں پر بھی غور کیا گیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے ناراض اراکین نے حکومت کا ساتھ دینے کے لیے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کے استعفے کی شرط رکھتے ہوئے الٹی میٹم دے دیا۔

تحریک عدم اعتماد کے کے حق میں ووٹ دینے کے لیے بعض خبروں کے مطابق حکومت کے اپنے 24 کے قریب اراکین اپوزیشن کے ساتھ مل گئے ہیں۔ ان ناراض اراکین کو منانے اور تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے حکومت نے کوششیں شروع کر دی ہیں۔

وزیر اعلی پنجاب سمیت دیگر اہم شخصیات ان ناراض اراکین سے ملاقاتیں کر کے انہیں منانے کی کوشش رہے ہیں۔
تاہم، نجی خبررساں ادارے جیو نیوز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ناراض اراکین نے حکومت سے مزید بات چیت کے لیے وزیر اعلی عثمان بزدار کے استعفے کی شرط رکھ دی ہے۔ ان اراکین کی طرف سے الٹی میٹم دیا گیا ہے کہ اگر حکومت نے پیر تک کوئی فیصلہ نہیں کیا تو مزید بات چیت نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں:عمران خان کی حکومت کیسے بچ سکتی ہے؟ ق لیگ اور ایم کیو ایم نے حل پیش کر دیا

Comments

One response to “تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا”

  1. Открыть счет на binance Avatar

    I don’t think the title of your article matches the content lol. Just kidding, mainly because I had some doubts after reading the article.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *