ترکی اور سعودی عرب آج کی مسلم دنیا کی قیادت کرنے کے لیے ایک دوسرے سے پنجہ آزمائی کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں
اور ان دونوں ممالک کے درمیان آجکل بہت تلخیاں بھی دیکھنے کو مل رہی ہیں لیکن ترک صدر رجب طیب اردگان نے سعودی عرب کا دورہ کرنے کا اعلان کیا ہے
اور اس اعلان کے بعد سعودی عرب میں سعودی میڈیا نے اردگان کے اس اعلان کی ویڈیو کو کافی زیادہ شیئر بھی کیا ہے
ترکی اور سعودی عرب کے تعلقات اُس وقت خراب ہونا شروع ہوئے تھے جب مصر میں اخوان المسلمون جماعت کے رہنما اور مصر کے صدر محمد مرسی کو قتل کر دیا گیا تھا
سعودی عرب نے عرب ممالک کے ساتھ مل کر اخوان المسلمون تنظیم کو دہشتگردوں کی لسٹ میں بھی ڈالا تھا اور یہ کہا تھا کہ اس تنظیم کے ساتھ کوئی ملک بھی تعلقات کو قائم نہیں کرے گا
مصری صدر کی ہلاکت کے بعد ترک صدر کی جانب سے کافی زیادہ سخت مؤقف سامنے آیا تھا اور ترکی نے محمد مرسی کے قتل کو براہ راست سعودی عرب کے ساتھ جوڑا تھا
ترک صدر نے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ اس قتل کا جواب سعودی عرب کو دینا ہو گا یہ تھا وہ پہلا موقع جب سعودی عرب اور ترکی میں دوریاں پیدا ہونا شروع ہوئی تھیں
سعودی عرب نے اردگان مخالف اقدامات اٹھانا شروع کئیے اور ترکی سے گلف ممالک کے تعلقات کو بھی کمزور کرنے کے لیے سعودی عرب میدان میں دکھائی دیا تھا
ترکی اور سعودی عرب کے تعلقات کا یہ سلسلہ جاری رہا اور اس میں اُس وقت شدت آگئی جب سعودی صحافی جمال خشوگی ترکی میں قتل ہوگئے
اس وقت محمد بن سلمان نے اردگان سے یہ درخواست کی تھی کہ اس قتل میں سعودی عرب کا نام اپنے میڈیا پر نہ چلنے دیں
لیکن ترک صدر نے محمد بن سلمان کی بات ماننے سے انکار کیا اور سعودی عرب کو اس قتل میں براہ راست ملوث قرارا دیتے ہوئے کہا کہ اس قتل کی صاف اور شفاف تحقیقات ہونی چاہیے
یہاں سے ترکی اور سعودی عرب کے تعلقات مزید بگڑ گئے ترکی اور سعودی عرب میں تعلقات اس قدر خراب ہو چکے تھے کہ ترک میڈیا پر کبھی سعودی عرب کے حق میں خبر چلتی ہوئی نظر نہیں آتی تھی
سعودی عرب اور ترکی کی حکومتوں میں پیدا ہونے والی تلخیاں عوام کے دلوں میں بھی جا بسیں اور اب یہ صورتحال ہے کہ ترک صدر کے دورہ سعودی عرب کے اعلان کے بعد سعوی عوام کی جانب سے اردگان کی بے عزتی کی جارہی ہے
سعوی عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر یہ کہا جا رہا ہے کہ ترک صدر نے محمد بن سلمان سے دورہ کرنے کی درخواست کی ہو گی تو محمد بن سلمان نے کہہ دیا ہو گا کہ چلو چکر لگا لینا آپ سے ہاتھ ملا لوں گا
ترک صدر کے دورے کو لے کر ابھی تک سعوی شاہی خاندان نے کوئی بھی بیان جاری نہیں کیا جبکہ سوشل میڈیا پر اس دورے کو لےکر کافی بحث ہو رہی ہے
آپ کو بتاتے چلیں کہ ترک صدر اردوگان آئندہ ماہ متحدہ عرب امارات کا دورہ کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ اردوگان اب خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات میں تلخی ختم کرنے کی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔
Leave a Reply