زیادہ بدبو دار گیس پیدا کرنے کے چکر میں امریکی ٹک ٹاک اسٹار ہسپتال میں داخل جبکہ ڈاکٹروں کے مشورے کے بعد یہ کاروبار ٹھپ ہو گیا۔
آپ نے پیسہ کمانے کے بہترین طریقوں سے لے کر عجیب اور نا سمجھ میں آنے والے طریقوں کے بارے سنا یا پڑھا ہو گا لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت کا جھٹکا لگے گا کہ ایک امریکی خاتون اپنے “پاد” یعنی جسم سے خارج ہونے والی بدبو دار گیس بیچ کر لاکھوں ڈالرز کما رہی ہے۔
سٹیفنی میٹو، سابقہ ریئلٹی ٹی وی اداکارہ، اپنے “پادوں” کو جار میں بیچ کر ہفتہ وار 45,000 امریکی ڈالر کما رہی ہیں۔ اسٹار اداکارہ نے ٹک ٹاک پر اپنے فالورز کے سامنے یہ انکشاف کیا کہ وہ کچھ پھلیاں، ایک پروٹین مفن، کم چینی والا دہی، کچھ سخت ابلے ہوئے انڈے، اور پروٹین شیک کے ساتھ چیزوں کو “رولنگ” کرتی ہے۔ اس کے بعد وہ بدبو دار گیس کے انتظار میں کتابوں کا مطالعہ کرتی ہے۔
مزید پڑھیے: دلہن نے دلہا کی بجائے ڈھول والے سے شادی کر لی
بز فیڈ کے ساتھ اپنے انٹرویو کے مطابق، سٹیفنی نے کہا کہ اس کا بنیادی مقصد پیسہ کمانے کے مزاحیہ طریقے آزمانا ہے۔ اس نے کہا، “پچھلے چند مہینوں میں مجھے پیسہ کمانے کے مختلف قسم کے طریقوں کے بارے میں معلومات ملی ہیں۔ گزشتہ سالوں میں، مجھے ان مردوں اور عورتوں کی طرف سے کچھ پیغامات ملے ہیں جو میرے پھٹے ہوئے کپڑے، بال، نہانے کا پانی وغیرہ خریدنا چاہتے ہیں۔ میں نے سوچا کہ “پاد” انتہائی عمدہ ہیں، لیکن کچھ تفریحی، نرالا اور مختلف بھی! یہ تقریبا ایک نئی چیز کی طرح ہے!”
ٹک ٹاک اسٹار سٹیفنی میٹو کے مطابق، اگرچہ پہلے دو دن یہ بدبو نمایاں ہوتی ہے، تاہم ایک جار فی الحال 50 فیصد کی چھوٹ کے بعد 1000 ہزار ڈالرز میں بک رہا ہے۔
تاہم ٹک ٹاک اسٹار کو یہ حرکت خاصی مہنگی پر گئی۔ تقریبا 2 لاکھ امریکی ڈالرز کمانے کے بعد سٹیفنی میٹو کو ایمرجنسی میں ہسپتال لے جایا گیا کیوں کہ پیٹ میں ضرورت سے زیادہ گیس بڑھ جانے کی وجہ سے سینے میں درد پیدا ہو گئی۔ مختلف ٹیسٹوں سے گزرنے کے بعد، میٹو کو بتایا گیا کہ اس کی تکلیف گیس پیدا کرنے والی پھلیاں اور انڈوں کی مستقل خوراک کا نتیجہ ہے۔
اداکارہ نے اپنے ایک بیان نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے اسے اپنی خوراک تبدیل کرنے اور گیس کو ٹھیک کرنے والی دوائی لینے کا مشورہ دیا گیا، جس سے اس کا یہ کاروبار مؤثر طریقے سے ختم ہو گیا ہے۔
Leave a Reply