بریکنگ نیوز: وزیر اعظم عمران خان کا قوم کے نام اہم پیغام

وزیر اعظم عمران خان نے قوم کے نام جاری کیے گئے اپنے حالیہ پیغام میں اپیل کی ہے کہ قوم 27 مارچ کو باہر نکلے تاکہ کوئی بھی آئندہ ہارس ٹریڈنگ نہ کر سکے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کچھ دیر قبل جاری کیے گئے اپنے ایک مختصر بیان میں قوم کو 27 مارچ کو باہر نکلنے اور اپوزیشن مخالف جلسے میں شریک ہونے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ تم نے اچھائی کا ساتھ دینا ہے اور برائی کے خلاف کھڑے ہونا ہے۔

عمران خان نے اپنے بیان میں اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 30 سال سے حکومت کرنے والے ڈاکووں کا ٹولہ جو 30 سال سے ملک کو لوٹ رہا ہے اور کرپشن کر رہا ہے۔ آج وہ سب اکٹھے ہو کر عوامی نمائندوں کے ضمیر خرید رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:عمران خان جلسے کے دوران اپنے استعفیٰ کا اعلان کر سکتے ہیں، اہم سیاسی رہنما کا دعویٰ

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کے 27 مارچ کو پوری قوم میرے ساتھ نکلے اور جلسے میں شریک ہو۔ انکا کہنا تھا کہ 27 مارچ کو نکلنے کا مقصد صرف ایک پیغام دینا ہے کہ عوام چوری کے پیسے سے نمائندوں کے ضمیر خریدنے کے اس عمل کے خلاف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ساری قوم باہر نکلے تاکہ آئندہ ہارس ٹریڈنگ کرنے کی کسی کی ہمت نہ ہو۔

یاد رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی ہے۔ جس پر ابھی ووٹنگ ہونا باقی ہے۔ تاہم، ملک میں اس وقت سیاسی عدم استحکام پیدا ہو رہا ہے۔
پی ٹی آئی کی حکومت نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ اپوزیشن کروڑوں روپے دے کر انکے اراکین کو خرید رہی ہے تاکہ وہ تحریک عدم اعتماد میں عمران خان کے خلاف ووٹ دیں۔

اسی بیانیہ کو بنیاد بنا کر پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے 27 مارچ کو اسلام آباد ڈی چوک میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس میں 10 لاکھ لوگ شریک ہوں گے۔

دوسری جانب اپوزیشن نے بھی اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ اپوزیشن کی جانب سے پہلے کارکنان کو 23 مارچ کو اسلام آباد کی جانب سفر کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم، بعد میں تاریخ تبدیل کر کے 24 مارچ کی گئی تھی لیکن اب اپوزیشن 26 مارچ سے لانگ اور جلسے کا آغاز کرے گی۔

وزیر اعظم کو استعفی دینے کی تجویز:

خیال رہے کہ حکومت اپنے اتحادیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے انہیں عدم اعتماد کے موقع پر حکومت کا ساتھ دینے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اور اتحادیوں سے انکے تمام کام کرنے کے وعدے بھی کیے جا رہے ہیں۔

گزشتہ روز پی ٹی آئی کا ایک وفد پارلیمنٹ لاجز میں اتحادی جماعت ایم کیو ایم سے ملا جس میں انہیں حکومت کا ستھ دینے کے لیے قائل کیا گیا۔ تاہم، ایم کیو ایم کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ عمران خان استعفی دے دیں۔ اور پارٹی میں سے کوئی نیا وزیر اعظم نامزد کریں تاکہ اتحادی کوئی مثبت فیصلہ کر سکیں۔

وزیر اعظم کا اپنے استعفے کے حوالے سے موقف:

گزشتہ روز سینئر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔ انکا کہنا تھا کہ میں ان چوروں کو این آر او نہیں دوں گا۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ وہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپوزیشن کو ایک بڑا سرپرائز دیں گے۔

عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے منحرف اراکین بھی واپس آر رہے بلکہ اپوزیشن کے لوگ بھی ان کے ساتھ ملنے کے لیے رابطے کر رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ یہ کسی کی غلط فہمی ہوگی کہ میں گھر بیٹھ جاؤں۔

مزید پڑھیں:موروں کے حوالے سے 10 دلچسپ حقائق