وزیر اعظم شہباز شریف نے راول چوک فلائی اوور کے دوران انتظامیہ کی جانب سے انکے استقبال کے لیے بچھائے گئے قالین پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔
وزیرا عظم شہباز شریف نے آج صبح راول چوک فلائی اوور پر جاری تعمیراتی کام کا جائزہ لینے کے لیے دورہ کیا اور فلائی اوور پر جاری کام کو یکم ستمبر تک مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
اس دورے کے دوران اتنظامیہ کی جانب سے انکے استقبال کے لیے قالین بچھایا گیا تھا۔ جس پر وزیرا عظم نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ ایسا نہ کرنے کا حکم دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئندہ ایسے غیر ضروری اخراجات پر ملک و قوم کا پیسہ خرچ نہ کیا جائے۔
مزید برآں، آج صبح جب وزیر اعظم راول چوک کے لیے روانہ ہوئے تو ٹریفک کو بھی نہیں روکا گیا اور بغیر روٹ لگائے وزیر اعظم نے راول چوک کا دورہ کیا۔
مزید پڑھیں:عمران خان پر دوست ممالک سے ملنے والے تحائف بیچنے کے الزامات کی بوچھاڑ
یاد رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف دس سال تک صوبہ پنجاب کے وزیر اعلی رہے ہیں اور ایک سخت اور اصولوں کے پابند ایڈمنسٹریٹر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ اور ترقیاتی منصوبوں کی تیز ترین تکمیل کے باعث چینی بھی کہتے ہیں منصوبے شہباز اسپیڈ کے تحت پورے ہونے چاہیے۔
شہباز شریف علی الصبح اٹھ کر کام شروع کر دینے کے عادی ہیں اور اسی وجہ سے انہوں نے وزیرا عظم بننے کے بعد دفاتر کے اوقات کار تبدیل کر کے صبح 8 بجے کر دیے ہیں اور ہفتے کی چھٹی بھی ختم کر دی ہے۔ تاہم، ان کے اس اقدام پر سوشل میڈیا پر بعض افراد کی جانب سے تنقید کی بھی کی جا رہی ہے۔
بعض سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ہفتے کی چھٹی ختم کرنے سے ملازمین کی پیداواری صلاحیت بڑھ نہیں جاتی الٹا کم ہوتی ہے۔ ان صارفین کا وزیرا عظم کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مغربی ممالک میں یہ بحث جاری ہے کہ کیسے کم سے کم دفتری اوقات اور زیادہ چھٹیاں ملازمین کی پیداواری صلاحیت کو بڑھاتی ہیں، لیکن ہمارے وزیر اعظم نے ہفتے کی چھٹی بھی ختم کر دی ہے۔
مزید پڑھیں:وزیر اعظم شہباز شریف کا عمران خان پر 14 کروڑ کے تحائف دبئی میں فروخت کرنے کا الزام