سعودی عرب/اسلام آباد(وائس ٹی وی یو کے) وزیر اعظم شہباز شریف منصب سنبھالنے کے بعد پہلےغیر ملکی دورے پر تین دن کیلئے سعودی عرب پہنچ گئے. مدینہ پہنچنے پر گورنر مدینہ فیصل بن سلمان اور اعلیٰ سطح وفد نے وزیر اعظم کا استقبال کیا.
وزیراعظم کے ساتھ وفد میں بلاول بھٹو، مریم اورنگزیب، شاہ زین بگٹی سمیت 13 وفاقی وزراء بھی شامل ہیں.وزیراعظم نے سعودی ولی وعہد محمد بن سلمان کی جانب سے دعوت ملنے پر سعودی عرب جانے کا فیصلہ کیا تھا.
وزیر اعظم اور کابینہ اراکین نے مسجد نبوی میں نماز مغرب ادا کی.بعد میں شہباز شریف نے مسجد نبوی میں روضہ رسول ﷺ پر بھی حاضری دی اور نذرانہ عقیدت پیش کیا.
وزیراعظم عمرہ کی سعادت بھی حاصل کریںگے اور بعدازاں اعلیٰسطح ملاقاتیںبھی ہوں گی. سعودی ولی عہد سے ملاقات میںوزیراعظم
7 ملین ڈالر کی پیکج 4 ارب ڈالر کی ادائیگیوںکو مؤخر کرنے سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں.
وزیر اعظم سعودی حکام سے ادھار تیل اور 2 ملین ڈالر سیف ڈپازٹکرنے کی استدعا بھی کریںگے.
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاملات طے
قبل ازیں وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل پی آئی اے جہاز کی بکنگ کی اطلاعات تھیں جب کہ 50 سے زائد لوگوں کی لسٹ بھی گردش کرتی رہیں. خبر سامنے آنے کے بعد شدید عوامی ردعمل دیکھا گیا.
الیکڑانک میڈیا اور سوشل میڈیا پر خبر یں چلنے کےبعد حکومت کی جانب سے مختصر لوگوں کا نام سامنے آیا. جہاں اسے ممکنہ عوامی ردعمل سے تعبیر کیا جارہا ہے وہیں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سوشل میڈیا پر گردش کرتی خبروںکی تردید کی ہے.
ان کا کہنا تھا کہ یہ دورہ صرف کابینہ کے چند افراد پر مشتمل ہے اور یہ سب کمرشل فلائٹ سے جائیں گے. ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب جانے والے تمام افراد اپنا خرچ خود اٹھائیں گے.