ہمارے دماغ کا ساٹھ فیصد فیٹس پہ مشتمل ہوتا ہے اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈ دماغ کا ٹوٹل 8% بناتے ہیں۔ یہ اومیگا تھری فًٹی ایسڈ دماغ میں نرو امپلس یا پھر سگنل کے سفر کو آسان کرتے ہیں اور یوں ہمارے دماغ میں سگنل آسانی سے سفر کرتے ہیں اور ہم چیزوں کو پہلے سے بہتر یاد رکھ یا کر لیتے ہیں۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی ایک قسم DHA تخلیقی صلاحیتوں،یاداشت اور تصورات(امیجینیشن) بنانے والے حصے کا ذمہ دار ہے۔ وہ لوگ جن میں اسکی کمی ہوتی ہےاور انکے دماغ چھوٹے ہوتے ہیں۔ یاد رہے یہ ڈی ایچ اے دماغ کے فیٹس کا ستانوے فیصد ہے۔
اسکے علاوہ ایک اور کیمیکل EPA جو کہ دماغ کی طرف خون کے بہاؤ کو مناسب رکھتا ہے۔ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ ہمارے دماغ کے بہت سے امور کو انجام دینے میں مدد دیتا ہے۔ وہ لوگ جن کی غذائیں اس سے بھرپور ہوتی ہیں وہ جلد دماغی بڑھاپے سے بچ جاتے ہیں۔ اور لمبی عمر تک انکی یاداشت مضبوط رہتی ہے۔
اسکے علاوہ یہ بھی بات سامنے آئی ہے کہ وہ بچے جن کی مائیں حمل میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ سے بھرپور خوراک لیتی رہی ہیں انکے بچوں کی پرفارمنس باقی بچوں سے بہتر رہی ہے اور وہ بہت سی بیماریوں خاص کر ایٹنشن ڈیفی شنسی سنڈروم سے بھی بچ جاتے ہیں۔ یاد رہے شیزوفرینا یا پھر عرف عام جن
چمٹ جانے والے لوگوں کو بھی اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور خوراک اور کاؤنسلنگ دی جاۓ تو وہ بغیر کسی دم درود کے ٹھیک ہوسکتے ہیں۔
لیکن یاد رہے یہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ہمارا دماغ خود نہیں بنا سکتا یہ ایک ضروری فیٹ ہے جسے خوراک میں لینا پڑتا ہے۔ اور یہ مچھلی، مچھلی کے تیل و دیگر سمندری مخلوقات میں بھر پور پایا جاتا ہے اسکے علاوہ اسے ہم بادام،اخروٹ وغیرہ سے بھی حاصل کرسکتے ہیں سو بادام کھایا کریں اس سے آپکی یاداشت بھی مضبوط ہوگی اور آپ پہلے سے اچھا پرفارم بھی کرسکیں گے۔
ضیغم قدیر
Leave a Reply