ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

زمین کے علاوہ کسی اور سیارے پر انسان کی آبادکاری ہمیشہ سے سائنس دانوں کی دلچسپی کا موضوع رہا ہے۔ انسانی سرگرمیوں کے باعث زمین آہستہ آہستہ ناقابل رہائش ہوتی جارہی ہے ۔ ایسے میں سائنس دانوں کے سامنے ہمیشہ سے یہ سوال رہا ہے کہ اگر زمین کے علاوہ کسی اور سیارہ کو آباد کیا جائے تو وہ کون سا سیارہ ہو گا۔

اس حوالے سے زمین کے پڑوسی سیارے مریخ کے بارے میں اکثر گفتگو کی جاتی رہی ہے اور اس پر مختلف قسم کی تحقیق بھی کی جاتی رہی ہے.

ایسی ہی ایک ریسرچ پاکستان کے شہر کوہاٹ کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے بہزاد قریشی نامی طالبعلم نے سر انجام دی.بہزاد نے لیبارٹری میں مریخ کی مٹی کا نمونہ تیار کرکے دنیا بھر کے سائنسدانوں‌کو حیران کر دیا اور ساتھ ہی ملک کا نام بھی روشن کیا.

کوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ بائیو ٹیکنالوجی اور جنیٹک انجینئرنگ کے طالب علم بہزاد قریشی سےجب یہ سوال پوچھا گیا کہ انہوں نے مریخ کی مٹی کا نمونہ ہیں کیوں بنایا تو ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے ایم فل تھیسز سٹارٹ کیا تو چاہتے تھے کہ وہ کچھ ایسا کام کریں جس پر آج سے قبل کام نہ ہوا ہو .

مزید پڑھیں : ہمارے حکمران آخر کب جاگیں‌گے؟

زمین کے علاوہ دوسرے سیارے پر رہائش کے حوالے سے وہ کافی لٹریچر بھی پڑھ چکے ہیں. انہوں نے اپنی ریسرچ میں سامنے سوال رکھا کہ کیا پودوں کی جڑوں میں‌پائے جانے والے فائدہ مند بیکٹریا مریخ کی مٹی پر نشوونما پا سکتے ہیں؟

1997 سے لیکر اب تک مریخ پر چھ روبوٹک گاڑیاں بھیجی چاچکی ہیں. یہ گاڑیا ں وہاں سے مٹی کا نمونہ تو نہ لاسکیں‌تاہم بہت سے اہم معلومات اس سلسلے میں حاصل کی گئیں‌.

اس سلسلے میں بہزاد نےخیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سے پہاڑوں سے سیمپل حاصل کر کے لیبارٹری میں مریخ کی مٹی کا نمونہ تیار کا.

تحقیق کے نتائج کے مطابق مریخ پر درجہ حرارت بہت کم ہیں اور وہاں‌ان عوامل کی مقدار بھی بہت کم ہےجو انسانی زندگی کیلئے ضروری ہیں .

ریسرچ سے چند حوصلہ افزاء نتائج بھی دریافت ہوئے ہیں جن کے مطابق ماحول اور نباتات دوست بیکٹریا مریخ کی سطح پر زندہ رہ سکتے ہیں تاہم افزائش نسل شاید ممکن نہ ہو سکے.

بہزاد قریشی کی یہ ریسرچ اب تک کی سب سے منفرد ریسرچ تھی جسے وہ مختلف انٹرنیشنل سیمینارز اور فورمز پر پیش کر چکے ہیں. پاکستان میں ایسی ریسرچز کیلئے سازگار ماحول اور آلات موجود نہیں تاہم بہزاد نے اپنی ریسرچ سے ثابت کردکھایا کہ : “ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی”


Posted

in

by