اسلامآباد(وائسٹی وی یو کے) قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی نیب اختیارات اور انتخابی اصلاحات کی بل میںترامیم کو کثرت رائے سے منظور کرلیا. صادق سنجرانی کی زیر صدارت منعقدہ سینٹ اجلاس میںبل وزیر پارلیمانی امور مرتضٰی جاوید عباسی نے پیش کیا.
بل کی شق وار منظوری کیلئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے ایک ایک کر کے ترامیم پیش کیں جنہیں کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا .
اپوزیشن اراکین نے بل منظوری کے دوران سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر کے شدید نعرے بازی کی اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑکر پھینک دیں. وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے سخت نعرے بازی بھی کی.
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ای وی ایم سے متعلق الیکشن کمیشن کو بھی کافی تحفظات تھے اور نیب بل میںترامیم بھی اس لیئے ضروری تھیں تا کہ کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنایا جا سکے.
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ اس ملک میں سب سے بڑی امپورٹڈچیز حکومت ہے جسے ختم کر دیا جائے تو معیشت ختم ہو جائے گی.
مزید پڑھیں: الیکشن ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظور
پیپلز پارٹی کے تین سینیٹرز رضا ربانی ، فاروق ایچ نائیک اور مصطفیٰنواز کھوکھر نے ایوان میںموجود ہونے کے باوجود قانون سازی میںحصہ نہیں لیا.
میڈیا سے گفتگو میں فاروق ایچ نائیک نے تسلیم کیا کہ انہوںنے ووٹنگ میں حصہ نہیںلیا کیونکہ انہیںکچھ تحفظات تھے. تاہم انہوںنے مزید تفصیلات دینے سے انکار کردیا.
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے پارٹی کے برعکس حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کا مشورہ دیا ان کا کہنا تھا کہ فریش مینڈیٹ کےساتھ آنے والی حکومت کو آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنے چاہیں.
The decision to go to IMF should be taken by a government with fresh mandate.
— Mustafa Nawaz Khokhar (@Mustafa_PPP) May 27, 2022
یاد رہے کہ یہ دونوںبل پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی کی بجائے براہ راست سینیٹ میںپیش کیئے گئے تھے.