اسلام آباد(وائس ٹی وی یو کے)وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کر دیا ہے. بجٹ دستاویز انٹرنیٹ سےباآسانی حاصل کی جاسکتی ہے تاہم ایک عام آدمی اس بجٹ دستاویز کو باآسانی نہیںسمجھ پاتا. ہر عام آدمی بجٹ کے حوالےسے چند سوالات ذہن میںرکھتا ہے.
آئیں ان تمام سوالات کو مختلف حصوںمیںتقسیم کر تے ہیں تا کہ ایک عام آدمی بجٹ 23-2022 کو آسانی سے سمجھ سکے.
بجٹ 23-2022 کے اہم نکات:
نئے بجٹ میںکل اخراجات کا تخمینہ 9 ہزار پانچ سو دو ارب روپے رکھا گیا ہے .
ٹیکس وصولیوںکا ہدف 7 ہزار 4 ارب روپے رکھا گیا ہے.
بجٹ خسارہ 4 ہزار پانچ سو اٹھانوے ارب ہو گا.
سرکاری ملازمین کی تنخواہوںمیں15 فیصد جبکہ پنشن میں5 فیصد تک اضافے کی تجویز ہے.
قرضوں کی مد میںسود کی ادائیگیوں پر 3 ہزار نو سو پچاس ارب روپے خرچ ہوں گے.
مزید پڑھیں: نیا بجٹ پر غریب کے وہی پرانے سوال
بنیادی سہولیات کے بجٹ:
تعلیم کیلئے 109 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے جس میں سے 44 ارب روپے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کیلئے رکھے گئے ہیں. بے نظیر تعلیمی وظائف کا دائرہ کار اب ایک کروڑ بچوں تک بڑھایا جائے گا.
صحت کے شعبے کیلئے 24 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے.
ترقیاتی بجٹ کا حجم 808 ارب روپے رکھا گیا ہے.
زراعت کیلئے 21 ارب روپے رکھے گئے ہیں.
دفاعی بجٹ 1 ہزار 523 ارب روپے کا ہوگا.
عوام پر کونسے نئے ٹیکسز لگائے گئے؟
ڈھائی کروڑ سے زائد کی پراپرٹی کے کرائے پر 1 فیصد ٹیکس عائد کردیا گیا.
سگریٹ پر ٹیکس 150 ارب سے بڑھا کر200 ارب کر دیا گیا.
1600 سی سی سے بڑی گاڑیوںپر ایڈوانس ٹیکس میںاضافے کی تجویز ہے جبکہ الیکٹرک انجن کی صورت میں 2 فیصد اضافی ٹیکس بھی لگے گا.
موبائل فونز کی درآمد پر 100 سے 1600 روپے تک کی لیوی عائد کر دی گئی .
وزیر خزانہ کے مطابق حکومت اب پیٹرول اور ڈیزل پر کوئی سبسڈی نہیںدے گی یوںپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیںمزید اضافہ بھی ممکن ہے .
کریڈٹ کارڈ سے رقم باہر بھیجنے پر ٹیکس لگے گا.
نان فائلرز کے لیئے ٹیکس کی شرح مزید بڑھا دی گئی .
وہ ٹیکس جو ختم کر دیئے گئے:
ایک لاکھ تک ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس ختم کرنے کی تجویز ، جبکہ ٹیکس چھوٹکی حد 6 لاکھ سے بڑھا کر 12 لاکھ کر دی گئی.
سولر پینل پر جاری 17 فیصد درآمدی ٹیکس ختم کردیا گیا جبکہ 200 یونٹ سے کم استعمال کرنے والے صارفین کو سولر پینل پر منتقل ہونے کیلئے بینکوںسے قرضے بھی فراہم کیئے جائیںگے.
زرعی آلات اور اجناس پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا گیا.
50 بیڈز سے زائد کا خیراتی ہسپتال ٹیکس نیٹ میں نہیںآئے گا.
بچت سکیموںپر ٹیکس 10 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد تک کر دیا گیا.
دیگر گرانٹس اور نئے منصوبے:
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم 250 ارب سے بڑھا کر 364 ارب روپے کر دی گئی .
فلم انڈسٹری کو صنعت کا درجہ حاصل ہوگا. نئے سینما گھر اور پروڈکشن ہاؤسز 5 سال کیلئے ٹیکس سے چھوٹ پائیں گے .
40 ہزار سے کم کمانے والوںکو 2 ہزار ماہانہ دیئے جائیںگے.
آبی وسائل کیلئے 100 ارب روپے رکھے گئے ہیں.
حکومت نےگرین یوتھ موومنٹ کے قیام کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق نوجوانوں کو سستے لیپ ٹاپ مہیا کیئے جائیںگے جبکہ میرٹ پر مفت لیپ ٹاپ بھی تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں250 منی اسٹیڈیم تعمیر کیئے جائیںگے.
بجلی پر 570 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی.
ماحولیاتی تبدیلی کیلئے دس ارب روپے رکھے گئے ہیں.