اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے مہنگائی کی چکی میں پستی عوام پر رات کے پچھلے پہر پٹرول بم گراتے ہوئے پٹرول کی قیمت میں 12 روپے 3 پیسے اضافہ کر دیا ہے۔ اس اضافہ کے ساتھ ہی پاکستان کی تاریخ میں پٹرول پہلی بار 150 روپے کی حد سے تجاوز کر گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے پیٹرول کی نئی قیمت 12 روپے 3 پیسے اضافے کے بعد 159 روپے 86 پیسے مقرر کر دی۔
جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 53 پیسے فی لیٹر اضافہ کرتے ہوئے اس کی فی لیٹر قیمت 154 روپے 15 پیسے کر دی۔ اسی طرح مٹی کے تیل کی گی لیٹر قیمت میں 10 روپے 8 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جبکہ لائٹ ڈیزل 9 روپے 43 پیسے فی لیٹر اضافہ کے بعد 123 روپے 97 پیسے فی لیٹر دستیاب ہوگا۔
مزید پڑھیے: وزیراعظم، صدر اور گورنرز کیلئے چپکے سے قانون میں تبدیلی کر دی گئی
وزارت خزانہ کے مطابق عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سال 2014 کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں، جبکہ پٹرولیم مصنوعات پرعائد سیلز ٹیکس اور پٹرولیم لیوی بجٹ اہداف سے بہت کم ہیں۔ حکام کے مطابق حکومت ٹیکس مد میں 35 ارب روپے کا خسارہ برداشت کرے گی۔
اس قبل وزیراعظم عمران خان نے یکم فروری کو قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کر دی تھی جس کے بعد 15 فروری تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی گئی تھیں۔
تاہم آج میڈیا پر چلنے والی خبروں کے مطابق اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری بھی مسترد کر دی گئی تھی لیکن اب اچانک رات کے اس پہر پٹرول سمیت دیگر مصنوعات میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا اطلاق 16 فروری یعنی آج رات 12 بجے کر دیا گیا ہے جو آئندہ 14 دن تک برقرار رہے گا جبکہ وزارت خزانہ کے مطابق عالمی منڈی کی صورت حال کے پیش نظر یہ اضافہ انتہائی ناگزیر ہو گیا تھا۔
Leave a Reply to Eugenesop Cancel reply