یوم تکبیر: دنیا سن لے ہم کمزورنہیں‌ہیں

آج پاکستان میں 24واں یوم تکبیر منایاجارہا ہے . 28 مئی 1998 کو پاکستان نے چاغی کے پہاڑوں‌میں‌دھماکے کر کے دنیا کو پیغام دیا کہ ہم امن کے خواہاں‌ہیں‌لیکن اگر ہم پہ جنگ مسلط کی گئی تو ہم بتا رہے ہیں کہ ہم کمزور نہیں‌ہیں.

11 مئی اور 13 مئی 1998 کو بھارت نے پانچ ایٹمی دھماکے کیئے تو دنیا ایسی خاموش ہوئی کہ راوی چین ہی چین لکھتا ہے. عالمی طاقتوں کے دست راست سمجھا جانے والے بھارت نے جب ایٹمی دھماکے کیئے تو دنیا کیلئے یہ خطرے کی گھنٹی تھی کیونکہ بھارت ایٹمی طاقت رکھنےکیلئے ایک غیر محفوظ ملک ہے.

گزشتہ دنوں پاکستان کے علاقے میں ایک میزائل آگر ا جس پر جواب طلب کیا گیا تو پتا چلا کہ بھارتی اعلیٰ‌حکام تو اس بات سے ناواقف تھے اور اچانک ہی ایک میزائل فائر ہو گیا.

بھارت سے آیا یہ میزائل دنیا میں کسی نئی جنگ کا اعلان کر سکتا تھا تاہم پاکستان نے پوری دنیا کے سامنے بھارت کی غیر ذمہ داری رکھ کر اپنے ذمہ دار ہونے کا ثبوت دیا.

مزید پڑھیں‌: دنیا بھر میں‌غذائی قلت کا جنم لیتا بحران

1998 میں‌بھی بھارت کے ایٹمی دھماکوں پر چپ سادھے بیٹھی عالمی طاقتوں کو اس وقت ہوش آیا جب پاکستان نے جواب دینے کا فیصلہ کیا. عالمی طاقتوں‌نے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہاکرنے، معاشی بائیکاٹ اور پابندیوں کی دھمکیاں‌دیں تو ان کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے آیا.

دنیا خصوصاپاکستانیوں‌نے اس بات کو سمجھ لیا کہ یہ عالمی طاقتیں اور عالمی عدالتیں‌کبھی کمزور کیلئے کھڑی نہیں‌ہونگی لہذا ان کے لیئے اپنی خود مختاری قربان کرنا گھاٹے کا سودا ہے.

یوں‌28 مئی 1998 کو جب چاغی کے پہاڑوں سے دھماکوں کی آواز سنائی دی تو تمام تر اختلافات بھلا کر عوام، سیاستدان اور فوج سب نے اللہ اکبر کا نعرہ لگا کر دنیا کو پیغام دیا کہ اللہ سے ڈرنے والا اور اس کو سب سے بڑا تسلیم کرنے والا کسی عالمی طاقت سے نہیں‌ڈرا کرتا.

پاکستان نے ان دھماکوں‌کی بہت قیمت چکائی. پابندیوں‌کا سامنا کرنا پڑا، مشکل حالات سے گزرناپڑا . ہمارے ایٹمی سائنسدانوں کوطرح‌طرح کی مشکلات کا سامناکرنا پڑا . ان دھماکوں میں‌ہم سب اکٹھے تھے اس لیئے اس کی قیمت ہر پاکستانی نے چکائی .

خطے میں‌پاور آف بیلنس کیلئے دنیا کی پہلی اسلامک ایٹمی طاقت پاکستان کا بروقت فیصلے کے ثمرات آج ہمیں دیکھنے کو ملتے. آج وہی عالمی طاقتیں براہ راست اسلامی ممالک پر حملہ آور ہیں‌ جبکہ کہیں انہی طاقتوں کے سرپرستی میں مسلم ممالک پر ظلم کے پہاڑ‌توڑے جارہے ہیں.

عراق ، لیبیا، کشمیر، بوسنیا ، افغانستا ن میں‌مسلمانوں‌کی حالت زار دیکھ کر دل خون کی آنسو روتا ہے . اگر ان ممالک کے پاس یہ طاقت ہوتی تو آج دنیا کی کوئی طاقت ان پر حملہ کرنے سے قبل سوچتی .

اب دنیا کی نظریں پاکستان کے ان ایٹمی اثاثوں‌پر لگی ہیں‌. عالمی طاقتیں‌صدیوں‌سے ایسے کام کر رہی ہیں جن سے پاکستان کو اندرونی اور بیرونی طور پر کمزور کرنے کی سازشیں جاری ہیں تا کہ کسی طرح ان ایٹمی اثاثو‌ں‌سے محروم کردیا جائے.

تاہم اللہ رب العزت کے فضل سے آج تک کوئی بھی طاقت اس مذموم کوشش میں کامیاب ہوئی نہ آئندہ ہوگی.

ہمیں‌بطور پاکستانی آپس کے اختلافات مٹا کر سوچنا ہو گا کہ آج سے 24 سال قبل جب ہم نے اکٹھے ہونے کا فیصلہ کر لیا تھا تب ساری دنیا مل کر بھی ہمار ا راستہ نہ روک پائی تھی.

یوم تکبیر: دنیا سن لے ہم کمزورنہیں‌ہیں” ایک تبصرہ

تبصرے بند ہیں